1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سولہ سالہ بھارتی طالبہ کا گینگ ریپ اور قتل، ایک ملزم گرفتار

مقبول ملک
13 جولائی 2017

پہاڑی تعطیلات کے لیے مشہور بھارتی شہر شملہ میں ایک اسکول کی سولہ سالہ طالبہ کے گینگ ریپ اور پھر قتل کے سلسلے میں ایک مرکزی مشتبہ ملزم گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس لڑکی کو ریپ کے بعد قتل کر کے جنگل میں پھینک دیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2gUzc
Symbolbild Gruppenvergewaltigung in Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Maqbool

شملہ سے جمعرات تیرہ جولائی کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق بھارت میں، جہاں لڑکیوں اور خواتین کے خلاف جنسی جرائم کے جان لیوا واقعات عام ہیں، اس تازہ ترین گھناؤنے جرم کا ارتکاب شمالی ریاست ہماچل پردیش میں کیا گیا، جہاں بالعموم جنسی جرائم کی شرح پورے ملک میں سب سے کم تصور کی جاتی ہے۔

پولیس کے مطابق اس جرم نے شملہ کے پہاڑی شہر کی آبادی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی نابالغ لڑکی کی لاش پولیس کو اس کے اغوا کے واقعے کے دو روز بعد ایک جنگل سے ملی تھی۔ پولیس کے مطابق اغوا کے وقت یہ طالبہ اسکول سے واپس گھر جا رہی تھی اور اس جرم کے ارتکاب کے دوران ملزمان نے اس پر شدید تشدد بھی کیا تھا۔

بھارتی خاتون کا ’آٹھ سال تک ریپ کرنے والے‘ پنڈت سے انتقام

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ پولیس کے مطابق اس لڑکی کی پوری طرح برہنہ لاش پر جگہ جگہ زخموں کے نشانات تھے اور اس کی ایک ٹانگ بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔ لاش کے ابتدائی طبی معائنے اور پھر پوسٹ مارٹم سے پتہ چلا کہ پہلے اس بچی کو ایک سے زائد افراد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر گلہ گھونٹ کر اسے قتل کر دیا گیا۔

یہی نہیں عوامی سطح پر شدید دکھ اور غصے کا سبب بننے والے اس جرم کے بعد اس کے ذمے دار مجرموں نے اس کی بے لباس لاش کو جنگل میں ایسے پھینک دیا کہ جیسے وہ کبھی کوئی جیتی جاگتی اور ہنستی کھیلتی نابالغ لڑکی تھی ہی نہیں۔

ہماچل پردیش پولیس کے انسپکٹر جنرل ظہور ایس زیدی نے اس جرم کے حوالے سے جمعرات تیرہ جولائی کے روز بتایا کہ پولیس نے اس واقعے کے ایک مرکزی مشتبہ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔  آئی جی پولیس کے مطابق اس ملزم کی عمر 29 برس ہے اور وہ تاحال جاری تفتیش کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون بھی کر رہا ہے۔

شملہ پولیس کے ایک افسر کے مطابق اس جرم کی تفتیش کے دوران بہت جلد مزید گرفتاریوں کی بھی توقع ہے۔ زیر حراست ملزم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ منشیات کا عادی ہے اور ماضی میں بھی خواتین کے خلاف متعدد جنسی جرائم میں ملوث رہا ہے۔

بھارت کا لڑکیوں اور عورتوں کے ریپ اور گینگ ریپ کے واقعات کے حوالے سے قومی ریکارڈ عالمی سطح پر انتہائی تشویشناک ہے۔ دنیا میں آبادی کے لحاظ سے اس دوسرے سب سے بڑے ملک میں ہر سال ریپ کے 40 ہزار کے قریب واقعات پولیس کو ریکارڈ کرائے جاتے ہیں جبکہ مجموعی طور پر ان واقعات کی حقیقی تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہوتی ہے کیونکہ ریپ کے ایسے ہر جرم کی اطلاع پولیس کو نہیں دی جاتی۔

بھارت: گینگ ریپ کے ملزم کی رہائی پر احتجاج