1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا، سابق فوجی سربراہ کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع

16 مارچ 2010

سری لنکا ميں سابق فوجی سربراہ فونسيکا کو ايک فوجی عدالت ميں کورٹ مارشل کا سامنا ہے۔ اُن پر غداری کا الزام لگايا گيا ہے۔

https://p.dw.com/p/MUMP
فونسیکا نے صدارتی انتخابات میں صدر پاکسے کی جیت تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھاتصویر: AP

فونيسکا نے جنوری ميں ہونے والے صدارتی انتخابات ميں صدر راجاپاکسے کا مقابلہ کيا تھا۔ اُنہوں نے ان انتخابات ميں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے راجاپاکسے کی جيت تسليم کرنے سے انکار کرديا تھا جس کے بعد اُنہيں آٹھ فروری کو گرفتار کرليا گيا تھا۔

سری لنکا کے سابق فوجی سربراہ فونسيکا پرمقدمہ ايک فوجی عدالت ميں آج منگل کے روز شروع ہوا۔ مقدمے کی کارروائی دارالحکومت کولمبو ميں بحری فوج کے ہيڈکوارٹر ميں شروع کی گئی ہے۔ سری لنکا کے سابق آرمی سربراہ اور موجودہ اپوزيشن قائد فونسيکا پرکئی الزامات لگائے گئے ہيں جن ميں يہ الزام بھی شامل ہے کہ اُنہوں نے اپنی فوجی سروس کے زمانے ميں سياسی سرگرميوں ميں حصہ ليا تھا۔

سری لنکا کے ايک صحافی امل جيا سنگھ نے کہا، " اُن پر فوجی سروس کے دوران سياست ميں ملوث ہونے کا الزام ہے، ليکن اُن پر سازش کا سنگين الزام عائد نہيں کيا گيا ہے۔ معلوم ايسا ہوتا ہے اُنہيں حراست ميں رکھا جائے گا۔"

Sarath Fonseka
جرنل فونسیکا پر فوجی سروس کے دوران سیاست مں حصہ لینے کا الزام ہےتصویر: AP

فونسيکا کو جب فروری کے شروع ميں گرفتار کيا گيا تھا تو اُن پر فوجی بغاوت اور صدر راجاپاکسے کے قتل کا منصوبہ بنانے کا الزام بھی لگايا گيا تھا۔ تاہم آج فوجی عدالت ميں ن پر اس سے کہيں زيادہ سنگين الزامات عائد نہيں کئے گئے۔

فونسيکا ان تمام الزامات کو رد کرتے ہيں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اُنہيں سياسی انتقام کا نشانہ بنايا جارہا ہے۔ اُن کے ترجمان نے کہاکہ اندازاً کئی ماہ تک جاری رہنے والے مقدمے کا مقصد يہ ہے کہ فونسيکا، اپريل ميں ہونے والے پارليمانی انتخابات ميں حصہ نہ لے سکيں۔

سابق آرمی سربراہ فونسيکا نے تامل ٹائيگرزکے خلاف جنگ ميں سرکاری فوج کی قيادت کی تھی اورپچھلے سال اس کئی سالہ جنگ ميں فوج کو تامل باغيوں پر فتح دلانے پراُن کے اعزاز ميں جشن منايا گيا تھا۔ ليکن بعد ميں اُن کی صدر راجاپاکسے سے ٹھن گئی اور پچھلے سال نومبر ميں وہ فوج سے سبکدوش ہو کر جنوری کے شروع ميں ہونے والے صدارتی انتخابات ميں راجاپاکسے کے حريف بن گئے۔

امريکہ، اقوام متحدہ اور يورپی يونين نے فونسيکا کی گرفتاری پر تنقيد کی ہے۔ کئی مغربی ملکوں اور انسانی حقوق کی تنظيموں نے اس پر تنقيد کی ہے کہ فونسيکا پر سول کے بجائے فوجی عدالت ميں مقدمہ چلايا جارہا ہے۔ بھارت نے سری لنکا پر زور ديا ہے کہ فونسيکا پر مقدمے کے دوران قانونی تقاضوں کو پورا کيا جائے۔ بھارت کا سری لنکا پر خاصا سفارتی اثرو رسوخ ہے، س کی 12 فيصد تامل اقليتی برادری کے، بھارتی رياست تامل ناڈو کی لاکھوں کی تامل آبادی سے قريبی روابط ہيں۔

رپورٹ : شہاب احمد صدیقی

ادارت : افسر اعوان