1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سربیا اور کوسووو کے مابین، مذاکرات کا دوبارہ آغاز

2 ستمبر 2011

بارہ برس بعد رواں برس مارچ میں پرشٹینا اور بلغراد حکومت مذاکرات کی میز پر واپس لوٹی تھیں لیکن سرحدی چوکیوں پر محصولات کے تنازعے کے پیش آنے کے بعد دونوں ملکوں کو ایک مرتبہ پھر تعلقات معمول پر لانے جیسے چیلنج کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/12S5U

سربیا اور کوسووو کے درمیان مذاکرات کا مقصد خاص طور پر یہ ہونا چاہے کہ دونوں ملکوں کے عوام کے معیار زندگی کو کس طرح بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ مارچ میں ہونے والے مذاکرات میں سر فہرست دونوں ملکوں کے مابین بعض علاقوں کی ملکیت کا معاملہ تھا۔ اس کے علاوہ مذاکرات میں تجارت اور دونوں ملکوں کے مابین ایک دوسرے کی یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کو بھی تسلیم کرنا شامل تھا۔ برسلز میں ہونے والے مذاکرات کا نتیجہ جولائی میں اس وقت دیکھنے کو ملا، جب دونوں ملکوں نے گاڑیوں اور افراد کی آزاد نقل وحرکت میں سہولت پیدا کرنے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں ملک ایک دوسرے کی یونیورسٹی ڈگریوں کو تسلیم کریں گے۔

Konfrontation an Grenze zwischen Kosovo und Serbien
کوسووو کے ساتھ سربیا کا یہ تجارتی تنازعہ چند ہفتے قبل سرحدی چوکیوں پر زبردستی قبضے سے شروع ہوا تھاتصویر: dapd

اس موقع پر یورپی یونین کے خارجہ امور کی نگران کیتھرین ایشٹن کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔ یورپی یونین کا خیال تھا کہ ان معاہدوں کو جلد از جلد حتمی شکل دیتے ہوئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ تاہم دونوں ملکوں کی طرف سے 20 جولائی کے اعلان کردہ مذاکرات کو منسوخ کر دیا گیا۔ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر مذاکرات میں لچک نہ دکھانے کا الزام عائد کیا۔ تاہم ان تمام مسائل کے باوجود یورپی یونین ان کے حل کے بارے میں پر امید ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان یورپی یونین کے ثالث رابرٹ کوپر کا کہنا ہے، ’’فریقین کو آگے کی طرف بڑھنا ہو گا اور مسائل کے حل کے لیے تیز تر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔‘‘

تاہم دونوں ملک تیز تر اقدامات اٹھانے کی بجائے ایک دوسرے کے ساتھ سرحدی چوکیوں کے معاملے پر اٹکے ہوئے ہیں۔

کوسووو کے ساتھ سربیا کا یہ تجارتی تنازعہ چند ہفتے قبل سرحدی چوکیوں پر زبردستی قبضے سے شروع ہوا تھا۔ پرشٹینا میں کوسووو حکومت نے ان دونوں چیک پوسٹوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ملکی پولیس کے خصوصی دستے وہاں بھیجے تھے۔ اس اقدام کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین جاری محصولات کے تنازعے کا خاتمہ تھا۔ نوآزاد ملک کوسووو کی طرف سے یہ طاقت کا مظاہرہ تھا، جس کے باعث تشدد کی اس تازہ لہر نے جنم لیا۔

ان تمام تر مسائل کے باوجود آج جمعے کے روز سے دونوں ملکوں کے مابین دوبارہ مذاکرات کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ سرحدی محصولات کے تنازعے کے کئی سیاسی پہلو بھی ہیں۔ سرحدی چوکیوں پر کوسووو کا حق تسلیم کرنے کا مطلب یہ بھی لیا جا سکتا ہے کہ سربیا کوسووو کو ایک آزاد ملک تسلیم کرتا ہے۔

مسائل کے حل اور یورپی یونین کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے ابھی دونوں ملکوں کو ایک طویل راستہ طے کرنا ہوگا۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عاطف توقیر

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید