1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس نے ’ٹرمپ کے انتخابی مشیروں کو استعمال کرنے‘ کی کوشش کی

مقبول ملک
22 اپریل 2017

امریکی انٹیلیجنس کی جمع کردہ معلومات کی بنیاد پر تیار کردہ ایک نئی نشریاتی رپورٹ کے مطابق روس نے گزشتہ امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی پالیسی کے تحت ’ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی مشیروں کو استعمال کرنے‘ کی کوشش کی۔

https://p.dw.com/p/2bjHe
USA Donald Trump im Crown Coliseun
تصویر: Getty Images/S. D. Davis

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے ہفتہ بائیس اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے آج ہفتے کے روز اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا کہ روسی ریاستی اہلکاروں نے گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی اور اس دوران ماسکو کی طرف سے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی مشاورتی حلقوں تک رسائی کی کاوشیں بھی کی گئی تھیں۔

’ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس سے رابطے‘: پارلیمانی تفتیش ہو گی

امریکی انتخابات میں ’روسی مداخلت‘ کا جواب دیں گے، اوباما

روس نے ٹرمپ کو جتوانے میں مدد کی، واشنگٹن پوسٹ

سی این این کے مطابق روسی اہلکاروں نے جن امریکی شخصیات سے رابطوں کی کوشش کی، ان میں صدارتی انتخابی مہم کے دوران خارجہ پالیسی کے شعبے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر کا کام کرنے والے کارٹر پیج سے بھی رابطے کی کوششیں کی گئیں۔

اس امریکی نیوز ٹی وی نیٹ ورک نے بتایا کہ روسی امریکی رابطوں کی انہی مبینہ کوششوں کا علم جب امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کو ہوا، تو اس بارے میں باقاعدہ تفتیش شروع کر دی گئی کہ آیا ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران روسی حکام اور اس مہم کے ذمے دار افراد کے مابین واقعی کوئی رابطے موجود تھے۔

Moskau Carter Page Außenpolitik Berater Donald Trump
کارٹر پیج ان الزامات کی بھرپور تردید کرتے ہیں کہ ان کے روس کے ساتھ کسی بھی قسم کے کوئی رابطے رہے ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/P. Golovkin

اس نشریاتی رپورٹ کے مطابق امریکی اہلکاروں نے سی این این کو بتایا کہ 2016ء کے امریکی صدارتی الیکشن کے دوران روس کی طرف سے مبینہ طور پر اس الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوششوں کی جو تفصیلی چھان بین جاری ہے، اس میں کارٹر پیج کے ممکنہ کردار کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ تاہم یہ بات ابھی تک واضح نہیں کہ آیا خود کارٹر بھی اس امر سے آگاہ تھے یا نہیں کہ روس انہیں استعمال کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

امریکی انٹیلیجنس کی جمع کردہ معلومات کے مطابق ایک روسی ایجنٹ نے ممکنہ طور پر اپنا نام اور اصلی شناخت خفیہ رکھتے ہوئے کارٹر پیج کے ساتھ بات چیت بھی کی تھی۔ دوسری طرف کارٹر پیج ان الزامات کی بھرپور تردید کرتے ہیں کہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ان کے روس کے ساتھ کسی بھی قسم کے کوئی رابطے رہے ہیں۔

کارٹر پیج نے گزشتہ برس ماسکو کی ایک بہت معروف یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران امریکا کی روس سے متعلق پالیسی پر کھل کر تنقید بھی کی تھی۔ ایف بی آئی کے مطابق کارٹر پیج نے 2013ء میں نیو یارک میں رہنے والے ایک ایسے شخص سے ملاقات بھی کی تھی، جو بعد ازاں ایک روسی ایجنٹ نکلا تھا۔