1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’روس اور انگلینڈ کو یورو چیمپئن شپ سے باہر کیا جا سکتا ہے‘

عابد حسین13 جون 2016

یورو 2016 کے دوران روسی اور انگریز شائقین کے درمیان لڑائی اور مارکٹائی نے ٹورنامنٹ کے ماحول کو متاثر کر دیا ہے۔ اب ایسے جھگڑوں میں جرمن شائقین بھی شامل ہو گئے ہیں۔ یورپی فٹ بال فیڈریشن نے سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1J5mx
تصویر: Reuters/J.P. Pelissier

یورپی ملکوں کی فٹ بال چیمپئن شپ کے نگران ادارے یُو ای ایف اے (UEFA) نے متنبہ کیا ہے کہ اگر روسی اور انگریز شائقین ہلڑ بازی اور جھگڑوں کو جاری رکھتے ہیں تو انگلینڈ اور روس کی ٹیموں کو اگلے مرحلے سے باہر کیا جا سکتا ہے۔ جنوبی فرانسیسی شہر مارسے کے ویلوڈروم اسٹیڈیم میں روس اور انگلستان کی ٹیموں کے درمیان گروپ بی کا ایک میچ ایک ایک گول سے برابر رہا تھا۔ اس میچ کے بعد شائقین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں شدت پیدا ہوئی تھی۔ فرانسیسی پولیس نے ان جھگڑوں میں شریک ساٹھ سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔

اِسی تناظر میں یُو ای ایف اے نے کشیدہ ماحول پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اِسے ناپسندیدہ قرار دیا ہے۔ نگران ادارے نے اِن ہنگاموں کی ذمہ داری روس پر عائد کی ہے کہ اُس کے شائقین نسلی تعصب کے ساتھ ساتھ ہجوم میں انتشار پیدا کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ یورپی فٹ بال فیڈریشن کے مطابق ابتدائی میچوں پر ایسی کشیدگی پائی جا رہی ہے تو بڑے میچوں میں یہ صورت حال قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔ فیڈریشن نے میچوں کے دوران سکیورٹی کی ناقص حکمت عملی پر بھی تنقید کی ہے۔

Frankreich Marseille UEFA Euro 2016 Fans Russland
کم از کم دو روسی شہریوں کو فرانسیسی حکام نے فوری طور پر بیدخل کر دیا ہےتصویر: picture-alliance/sputnik/V. Belousov

یورپی فٹ بال کے نگران ادارے کی ایگزیکٹو کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پیدا ہونے پر جن ملکوں کے شائقین ہلڑ بازی میں دوبارہ ملوث پائے گئے تو اُن کی ٹیموں کو اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور اِس میں ٹورنامنٹ سے باہر کرنے کا بھی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے فرانسیسی حکام کو مشورہ دیا ہے کہ میچوں کے دوران سکیورٹی کی مجموعی صورت حال کو مزید بہتر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔

فرانسیسی وزارتِ داخلہ کے مطابق کُل 116 افراد سے لڑائی اور مارکٹائی میں ملوث ہونے کے شبے میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ ان میں سے 63 کو باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پوچھ گچھ کے بعد کم از کم تین افراد کو بیدخل کر دینے کے علاوہ پانچ دوسروں کو بیدخل کرتے ہوئے اُن کی فرانس میں دوبارہ داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ فرانس سے بیدخل کبے جانے والوں میں دو روسی بھی شامل ہیں۔

Frankreich Marseille UEFA Euro 2016 Stadion Fans Ausschreitungen
انگلینڈ اور روس کے میچ میں شروع ہونے والی ایک لڑائی کا منظرتصویر: picture-alliance/empics/PA Wire/N, Potts

یُو ای ایف اے کا انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جرمن شائقین بھی اسٹریٹ فائٹ میں شامل ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی شہر لیل میں گروپ سی میں جرمنی اور یوکرائن کے میچ کے بعد جرمن شائقین نے بھی یوکرائنی شہریوں کو اشتعال دلا تے ہوئے جھگڑا کرنے کی کوشش کی۔ جرمن پولیس نے اپنے ملک کے پچاس سے زائد شہریوں کی اس جھگڑے میں ملوث ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ دوسری جانب کروشیا کے شائقین کو فرانس کے بعض نوجوان سیاہ ڈریس میں ملبوس ہو کر ہراساں کرنے کی کوشش میں پائے گئے ہیں۔

فرانسیسی سکیورٹی حکام نے پولیس کو یورو چیمپئن شپ کے دوران اسٹیڈیمز کے قرب و جوار میں شراب کی فروخت ممنوع قرار دینے کے خصوصی اختیار دے دیے ہیں۔ پولیس یہ پابندی میچ کے شروع ہونے سے ایک روز قبل بھی عائد کر سکتی ہے۔

یاد رہے کہ سن 1998 میں فرانس میں کھیلے جانے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے بعد یورو چیمپئن شپ کے ہنگاموں کو شدید ترین قرار دیا گیا ہے۔ اِن پرتشدد ہنگاموں میں پینتیس افراد زخمی ہوئے ہیں اور تین کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید