1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس اجناس کی منڈی میں کہاں جانے کو ہے؟

عاطف توقیر
3 نومبر 2017

روس گندم برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بننے کے راستے پر ہے، مگر بنیادی ڈھانچے کی کمزوری روسی اجناس کی پھیلتی برآمدات کے راستے کی بڑی رکاوٹ ہے۔

https://p.dw.com/p/2mzki
Russland Weizenfeld Weizen Agrarwirtschaft
تصویر: picture alliance/dpa/K.Kukhmar

روسی گندم دنیا بھر میں دکھائی دے رہی ہے، جو ایک صدی قبل زاریسٹ حکومت کے خاتمے سے پہلے کے برسوں کے بعد سے اب تک کبھی اس طرح دکھائی نہیں دی تھی۔ مگر روسی اجناس میں یہ بڑھوتی اب لگتا ہے کہ ایک بند گلی میں داخل ہو چکی ہے اور اس کی وجہ بنیادی انفراسٹکچر کی عدم موجودگی ہے۔

گزشتہ ایک صدی کے دوران دنیا کے سب سے ہلاکت خیز قحط

چار ممالک میں قحط لاکھوں بچوں کی جان لے سکتا ہے، یونیسیف

یمن : بھوک کے ڈیرے، جنگ سے برسوں کی محنت برباد، انٹرویو

روس نے گندم کی برآمد میں گزشتہ 15 برسوں میں قریب نو گنا کا اضافہ کیا ہے، تاہم اس زبردست کارگزاری کے باوجود بہ ظاہر وہ 2017 تا 2018 یہ رفتار برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ اس بار روس میں پیدا ہونے والی گندم 133 ملین ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔ ان میں سے ساڑھے چوالیس ملین ٹن برآمد کی جائے گی، جب کہ گزشتہ برس یہ مقدار 37 اعشاریہ سات ملین ٹن تھی۔ ماہرین کے مطابق اس بابت روس کا بنیادی ڈھانچا اس سے زائد کی سکت کا حامل نہیں ہے۔

ماسکو میں زراعت کے شعبے کے ایک مشیر ادارے سوو ایکون کے مینیجنگ ڈائریکٹر آندرے سیزوف کے مطابق، ’’ اگر بنیادی ڈھانچے کا مسئلہ نہ ہوتا تو ہم پچاس سے پچپن ملین ٹن تک گندم کو برآمد کر سکتے تھے۔‘‘

یمنی خانہ جنگی کی تباہ کاریاں

روس کی جانب سے تاہم رواں صدی میں قریب 45 ملین ٹن گندم کی برآمد خود ایک بڑی پیش رفت ہے، کیوں کہ سن 2000 اور 2001 میں گندم کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے وقت یہ مقدار فقط ایک اعشاریہ تین ملین ٹن تھی۔

امریکی محکمہ برائے زرعی ڈیٹا کے مطابق روس کی جانب سے عالمی منڈی میں گندم آنے کے بعد یہ پانچواں مسلسل برس ہے جب گندم کی سپلائی طلب سے زیادہ ہو رہی ہے۔ سن 2017 تا 2018 یہ مقدار عالمی سطح پر ریکارڈ 268  ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے۔

اسی تناظر میں عالمی منڈیوں میں گندم کی قیمتوں میں مسلسل کمی کا رجحان ہے۔ شیکاگو بورڈ آف ٹریڈ کے گندم سے متعلق شعبے کے مطابق نومبر 2012ء میں گندم کی فی بُشل قیمت 9.16 ڈالر تھی جو اب گر کر 4.21 ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ گزشتہ برس ستمبر میں یہ قیمت چار ڈالر سے بھی کم ہو گئی ہے۔

روہنگیا مہاجرین کو بنگلہ دیش میں بھوک اور پیاس کا سامنا

رواں برس روس گندم کی برآمدات کے اعتبار سے امریکا کو پیچھے چھوڑ کر پہلے نمبر پر آ جائے گا۔ پہلی عالمی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا کہ روس اس پوزیشن پر پہنچا، یعنی اس طرح امریکا کے ساتھ ساتھ وہ گندم کے بڑے برآمد کنندگان یورپی یونین، کینیڈا، آسٹریلیا اور یوکرائن تک پر اپنی برتری مضبوط بنا لے گا۔

گندم کی برآمدات کی نئی منڈیوں کے تلاش میں روس کی کوشش ہے کہ وہ ایشیا میں بنگلہ دیش اور انڈونیشیا جیسے ممالک تک کی منڈیوں کو اپنے قبضے میں لے۔ یہ ممالک اس سے قبل روایتی طور پر آسٹریلوی گندم کی منڈیاں کہلاتے ہیں۔