1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی امريکی سمجھوتہ، تيل کے بدلے ٹيکنالوجی

1 ستمبر 2011

روس اور امريکہ نے ايک شاندار تقريب ميں روس ميں تيل کی کھدائی کے ايک سمجھوتے پر دستخط کيں ہيں جس کے مطابق ايک بڑی مشترکہ آئل کمپنی وجود ميں آئے گی۔ امريکی فرم روس کو بہت گہرائی ميں کھدائی کی تکنيک اور سرمايہ فراہم کرے گی۔

https://p.dw.com/p/12RgF
تصویر: AP / Montage DW

روسی اور امريکی تيل کے بدلے تکنيک فراہم کرنے کے اس سمجھوتے کو کس قدر اہميت ديتے ہيں، اس کا اندازہ اس سے کيا جا سکتا ہے کہ معاہدے پر دستخط کی تقريب ايک عاليشان ہوٹل ميں ہوئی اور اس موقع پرروسی وزير اعظم ولادیمير پوٹن بھی موجود تھے۔ پوٹن نے اس معاہدے کے طويل المدتی اثرات کو بہت متاثر کن اعداد کی شکل ميں واضح کرتے ہوئے کہا: ’’اس پروجيکٹ ميں براہ راست سرمايہ کاری 200 سے 300 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اگر اقتصادی ڈھانچے کو بھی شامل کر ليا جائے تو پھر يہ سرمايہ کاری 500 ارب ڈالر تک ہو سکتی ہے۔‘‘

درحقيقت يہ روس کے شمال مشرق ميں ايک لاکھ 26 ہزار مربع کلو ميٹر کے رقبے پر پھيلے ہوئے وسيع علاقے ميں تيل اور گيس نکالنے کے ليے کھدائی کا معاہدہ ہے۔ يہ علاقہ بيلجيم جتنا بڑا ہے۔ ليکن 350 ميٹر گہرائی ميں تيل کے ذخائر تک پہنچنے اور اُسے نکالنے کے ليے روس کے پاس مناسب تکنيک نہيں ہے۔ امريکيوں کے پاس يہ تکنيک ہے اور اسے روسيوں کو فراہم کرنے کے عوض اُنہيں دنيا ميں تيل اور قدرتی گيس کے ذخائر والے اُن آخری علاقوں ميں سے ايک تک رسائی کا موقع ملے گا جو ابھی تک انسانی دسترس سے بچے ہوئے ہيں۔

امريکہ ميں يلو اسٹون دريا کے نيچے Exxon کی پائپ لائن ميں شگاف
امريکہ ميں يلو اسٹون دريا کے نيچے Exxon کی پائپ لائن ميں شگافتصویر: dapd

امريکہ اپنی موجودہ اور مستقبل کی ايندھن اور توانائی کی ضروريات کو پورا کرنے کے ليے ہمہ وقت منصوبہ بندی ميں لگا رہتا ہے اور دنيا کے کئی دوسرے ممالک بھی اپنے اپنے ليے اس ميدان ميں کوشاں رہتے ہيں۔

پہلی نظر ميں اس ڈيل کے سارے ہی فريق کامياب دکھائی ديتے ہيں۔ پوٹن نے اسے ايک نيا اُفق قرار ديا اور امريکی کمپنی ExxonMobil  کے سربراہ ٹلرسن نے کہا: ’’اس معاہدے کے ذريعے ہماری رفاقت ايک نئی سطح تک پہنچ گئی ہے۔ دونوں فريقوں کو اس سے بہت منافع ہوگا۔‘‘

اس پروجيکٹ کے ليے جو امريکی روسی مشترکہ کمپنی وجود ميں آئی ہے، اُس ميں روسی رياستی فرم روزنيفٹ کے پاس کمپنی کا دو تہائی حصہ اور ExxonMobil کے پاس ايک تہائی حصہ ہو گا۔ دونوں کمپنياں مل کر تيل کے کنووں ميں 3.2 ارب ڈالر سرمايہ لگائيں گی۔ امريکی آئل فرم ExxonMobil نے روس سے اس سمجھوتے ميں کاميابی کے ذريعے اپنے يورپی حريفوں بی پی اور شيل کو ہرا ديا ہے جو خود بھی اس طرح کے معاہدے کے خواہاں تھے۔

بی پی آئل ريفائنری کا لوگو
بی پی آئل ريفائنری کا لوگوتصویر: picture alliance / dpa

امريکی فرم روس کو بہت گہرائی ميں کھدائی ميں مالی اور تکنيکی مدد دينے کے ساتھ ساتھ اُسے يہ ٹيکنالوجی منتقل بھی کرے گی۔ اس طرح يہ ايک حقيقی ٹيکنالوجی ٹرانسفر ہو گا۔ اس کے علاوہ روزنيفٹ شمالی امريکہ، کينيڈا، ٹيکساس اور خليج ميکسيکو ميں ExxonMobil کے پروجيکٹس ميں حصص بھی خريد سکے گی۔

رپورٹ: برگٹ گوئرٹس / شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک 

 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں