1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

درخت لگا کر ثواب کمائیں، افغان طالبان کے لیڈر کا خصوصی پیغام

عابد حسین
26 فروری 2017

افغانستان کے طالبان کے سربراہ نے اپنے ایک خصوصی پیغام میں زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی ترغیب دی ہے۔ انہوں نے اپنے مسلح کارکنوں اور افغان عوام کو مشورہ دیا ہے کہ درخت لگانا کارِ خیر ہے اور اِس سے زمین کا حسن بڑھتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2YGhV
Afghanistan Mullah Haibatullah Akhundzada
تصویر: picture alliance/AP Photo/Afghan Islamic Press

افغانستان میں کابل حکومت اور غیر ملکی افواج کے خلاف مسلح سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے عسکریت پسند تنظیم طالبان کے سربراہ مولوی ہیبت اللہ اخوند زادہ نے اپنے ایک خصوصی پیغام میں اپنے کارکنوں اور افغان شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ زمین پر زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر دنیاوی و اخروی فائدے حاصل کریں۔ طالبان کی جانب سے جاری ہونے والے اس خصوصی پیغام پر مختلف حلقے خوشگوار حیرت کا اظہار کر رہے ہیں۔

حالیہ ایام میں طالبان سربراہ کی جانب سے کچھ اور پیغامات بھی جاری کیے گئے تھے اور یہ سبھی روایت سے ہٹ کر تھے۔ ان میں عسکری کارروائیوں کے دوران عام شہریوں کے حوالے سے احتیاط اور سویلین ہلاکتوں سے ہر ممکن اجتناب کے علاوہ سن 1980 کی دہائی میں سابقہ سوویت یونین کے فوجی دستوں کے انخلا کا سالانہ یوم منانے کے بارے ہدایات شامل تھیں۔

Taliban Afghanistan Friedensprogramm
افغان طالبان کو بھی درخت لگانے کی تلقین کی گئی ہےتصویر: Getty Images/AFP/N. Shirzad

اس پیغام میں مولوی ہیبت اللہ اخوندزادہ نے عسکریت پسندوں اور عام شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ پھلدار یا سایہ دینے والے دونوں طرح کے درخت لگائیں کیونکہ یہ نہ صرف عوام بلکہ زمین کے لیے بھی مفید ہو گا۔ انہوں نے مزید واضح کیا کہ درخت لگانے سے جہاں زمین پر اللہ کی مخلوق کو فائدہ حاصل ہو سکے گا وہاں اس کی خوبصورتی بھی بڑھے گی۔

 مولوی اخوندزادہ نے طالبان کی قیادت مئی سن 2016 میں سنبھالی تھی اور وہ بنیادی طور پر عالم دین ہیں۔ وہ پاکستان کے مختلف مذہبی مدارس میں پندرہ برس تک قران اور دین کی تعلیم بھی دیتے رہے تھے۔ اُن سے پہلے کے طالبان لیڈر ملا منصور امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت ہو گئی تھی۔