1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواتین کا عالمی دِن اور خصوصی بین الاقوامی کانفرنس

عابد حسین8 مارچ 2009

آٹھ مارچ خواتین کے عالمی دِن سے پہچانا جاتا ہے۔ اِس دِن کو منانے کے سو سال ہونے والے ہیں۔ دنیا میں خصوصی تقریبات اور ریلیوں میں خواتین کی حالت زار کو بہتر بنانے کے وعدے وعیید کئے جاتے ہیں مگر عمومی صورت حال ویسی ہے۔

https://p.dw.com/p/H7fM
خواتین کے عالمی دِن پر پاکستان کی غیر سرکاری تنظیم آل پاکستان مائنارٹی آلائنس کی جانب سے جاری کیا گیا زنجیر میں جکڑی پاکستانی خاتون کا ہاتھ۔تصویر: picture-alliance / dpa / dpaweb

خواتین کے عالمی دِن کے موقع پر دنیا کی چار سو اہم اور معتبر حثیت کی حامل خواتین نے عالمی سطح پر عورتوں کے لئے مساوی حقوق کا مطالبہ کیا ہے۔ اِن چار سو خواتین میں دو سربراہانِ مملکت بھی ہیں۔ یہ خواتین ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس میں شریک ہیں جو اِس دِن کے سلسلے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے نعاون سے شیڈیول ہے۔

یہ کانفرنس افریقی ملک لائبیریا کے دارالحکومت MONROVIA میں منعقد کی جا رہی ہے۔ لائبیریا کے ساتھ فن لینڈ بھی اِس کانفرنس کا شریک میزبان ہے۔ کانفرنس کے لئے فنڈ مہیا کرنے میں اقوام متحدہ بھی پیش پیش ہے۔

Frauentag
عالمی خواتین ڈے کے حوالے سے ایک بینرتصویر: AP

مغربی افریقی ساحلی ملک لائبیریا میں خواتین کی بین الاقوامی کانفرنس میں میزبان ملک لائبیریا کی صدر Ellen Johnson Sirleaf کے علاوہ یورپی ملک فن لینڈ کی صدرTarja Halonen بھی شریک ہیں۔ دونوں خواتین صدور نے عالمی سطح پر خواتین کے کردار اور حثیت پر اظہارِ خیال کیا اور اُن کی حالت زار کو بہتر کرنے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ اُن کو پابندیوں کی زنجیروں سے آزاد کرنے پر زور دیا۔

Ellen Johnson Sirleaf
لائبیریا کی صدر Ellen Johnson Sirleafتصویر: picture-alliance/dpa

شریک مہانوں میں سپین کی اول نائب صدر María Teresa Fernandez de la Vega کے علاوہ آئر لینڈ کی سابقہ اور پہلی خاتون صدر Mary Robinson بھی خواتین کے عالمی دِن کے حوالے سے بلائی گئی کانفرنس میں شریک ہیں۔ دو روزہ کانفرنس میں کینیڈا کی گورنر جنرل Michaelle Jean اپنے ملک کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

Belgien EU Sondergipfel zu Russland Georgien Tarja Halonen
فن لینڈ کی صدر Tarja Halonenتصویر: AP

کانفرنس کی شرکاء کا خیال ہے کہ اِس وقت دنیا بھر میں خواتین کے لئے ایک ایسے لائحہ عمل کو تیار کرنے کی ضرورت ہے جو اُن کے اندر قیادت کے مثبت پہلووں کو اجاگر کر سکے۔ شرکاء کا خیال ہے کہ خواتین کو اقوام کے اندر مساوی حقوق اور اُن کو با اختیار بنانے سے ہی امن اور سکیورٹی کے چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے گا۔ کانفرنس میں خواتین کے حقوق کو غضب کرنے اور منافی کوششوں پر بھی اظہارِ خیال کیا گیا۔ مختلف ملکوں میں عورتوں کی آبرُوریزی کے واقعیات کو خاص طور سے مقررین نے اپنا موضوع بنایا۔

لائبیریا کے دارالحکومت MONROVIA میں خواتین کے عالمی دِن کی مناسبت سے جاری دو روزہ کانفرنس کے ساتھ ساتھ خصوصی ثقافتی تقریبات کا بھی اہتمام ہے۔

Mary Robinson
ئر لینڈ کی سابق صدر میری رابن سنتصویر: AP

خواتین کے عالمی دِن کے موقع پر یورپی کمیشن کی سویڈن سے تعلق رکھنے والی خاتون نائب صدر Margot Wallstrom نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یورپی یونین کے ایوانوں میں خواتین ممبران کی تعداد اب بھی بہت کم ہے اور یورپ میں مرد امیدواروں کے انتخاب کو اہمیت حاصل ہے۔ یورپی کمیشن کی ایک مطالعاتی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے ستائیس ملکوں کے کسی بھی ایوان زیریں میں نصف خواتین کی تعداد نہیں ہے۔ اِس میں سویڈن سب سے آگے ہے جہاں چھیالیس خواتین ایوان کی رکن ہیں۔ اِس کے بعد فن لینڈ اور ہالینڈ ہیں جہاں اکیالیس اکیالیس خواتین رکن پارلیمنٹ ہیں۔ دوسری یورپی ملکوں میں ہنگری کے ایوان میں خواتین کا تناسب گیارہ فی صد کے قریب ہے۔ اِسی طرح بڑے کاروباری اور دوسرے اداروں کی سربراہی میں بھی خواتین کی تعداد خاصی کم بتائی گئی ہے۔

بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش میں بھی خواتین کے عالمی دِن کے موقع پر خصوصی تقریبات کا اہتمام ہے جن میں غیر سرکاری تنظییموں کے علاوہ حکومتیں بھی شامل ہیں۔ ایسی تقریبات کا اہتمام ساری دنیا میں کیا گیا ہے۔ امریکی خواتین فوجی بھی اِس دِن کو منا رہی ہیں تو آسٹریلوی شہر برزبین میں خواتین کی خصوصی میراتھن شیڈیول ہے۔