1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خلیج میکسیکو میں طوفان کا خطرہ

23 جولائی 2010

ابھی کچھ دن پہلے ہی خلیج میکسیکو میں سمندر کی تہہ سے بہنے والے تیل کو روکنے میں کامیابی ہوئی تھی لیکن اب سمندری طوفان کے خطرےکے پیش نظر تیل کے کنویں پر نصب ڈھکن کو مستقل طور پر بند کرنے کے کام کو روکنا پڑ گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OT2P
’بونی نامی طوفان میں آئندہ دنوں میں تیزی آتی جائے گی‘تصویر: OAR/ERL/National Severe Storms Laboratory (NSSL)

امریکی حکام نے خلیج میکسیکو میں صفائی کا کام کرنے والے بحری جہازوں کو واپس ساحلوں کا رخ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ ریاست لوئیزیانا میں ہنگامی حالت نافذ ہے۔ بونی نامی طوفان سے نمٹنے کے سلسلے میں امریکی حکومت کے خصوصی نمائندے ایڈ مرل تھیڈ ایلن نے بتایا:’’ طوفان کے باعث تیل کی آلودگی کے خلاف نبرد آزما تقریباً دو ہزار انسانوں کی سلامتی کو خطرہ درپیش ہے۔ اِسی خطرے کے پیشِ نظر بہت سے بحری جہاز آج رات بی پی کے اِس کنویں سے دور چلے جائیں گے تاکہ طوفان کے راستے سے ہَٹ جائیں۔‘‘

گزشتہ دنوں کے دوران خلیج میکسیکو میں سمندری طوفان کا خطرہ اتنا بڑھ گیا کہ امریکی ریاست لوئزیانا کے ساحلی علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی۔ رپورٹس کے مطابق اس طوفان میں آئندہ دنوں کے دوران تیزی آتی جائے گی۔ اسی وجہ سے خیلج میکسیکو میں برٹش پیٹرولیم کے ’ڈیپ واٹر ہورائیزن‘ نامی پلیٹ فارم کی تباہی سے پانی میں شامل ہونے والے تیل کی صفائی اور تیل کے کنویں کو مستقل طور پر بند کرنے کے منصوبوں کو وقتی طور پر روکنا پڑے گا۔ بی پی کمپنی کے نائب سربراہ کینٹ ویلس نے بتایا کہ ایک نئے پلیٹ فارم کی تیاری کا کام بھی روک دیا گیا ہے۔ کینٹ ویلس نے مزید بتایا کہ تیز اور اونچی لہروں کی وجہ سے وہاں موجود تمام بحری جہازوں کو بھی واپس ساحلوں پر بلا لیا گیا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے تحت بی پی نے اپنی آٹھ دیگر تنصیبات سے اضافی عملے کو پہلے ہی باہر نکال لیا ہے۔

ÖlTeppich Ölleck Kampf gegen Ölpest NO-FLASH
تیز اور اونچی لہروں کی وجہ سے تمام بحری جہاز واپس ساحلوں پر بلا لئے گئےتصویر: dpa

آئل پلیٹ فارم ’ڈیپ واٹر ہورائیزن‘ اپریل میں ایک دھماکے سے تباہ ہو گیا تھا اور امریکی تاریخ میں تیل کی آلودگی کے سب سے بڑے واقعے کا سبب بنا تھا۔ آئل پلیٹ فارم کو پیش آنے والے حادثے کی وجہ سے ریاست لوئزیانا میں سیاحت کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، اسی وجہ سے امریکی صدر باراک اوباما نے اگلے ماہ خلیج میکسکیوکے ساحلوں پر چھٹیاں گزارنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایک تازہ جائزے کے مطابق اِس آلودگی سے متاثر ہونے والی پانچ امریکی ریاستوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وہ اِس ماحولیاتی آلودگی کے باعث آئندہ تین برسوں کے دوران سیاحت سے ہونے والی 22.7 ارب ڈالر کی آمدنی سے محروم رہیں گی۔ امریکی خاتون اول مشیل اوباما نے موجودہ صورتحال جاننے کے لئے مسی سپی کا دورہ کیا اور وہاں مچھیروں اور ماہی گیری کی صنعت سے منسلک افراد سے ملاقات کی۔

تحریر: عدنان اسحاق

ادارت : امجد علی