1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خالدہ ضیا کی گھر سے بے دخلی، بنگلہ دیش میں احتجاج

1 دسمبر 2010

بنگلہ دیش کی مرکزی اپوزیشن جماعت بی این پی نے منگل کو ملک گیر ہڑتال کی۔ اس کا مقصد پارٹی رہنما بیگم خالدہ ضیا کو ان کے گھر سے بے دخل کئے جانے کے خلاف احتجاج تھا۔ ہڑتال کے نتیجے میں کاروبارِ زندگی معطل رہا۔

https://p.dw.com/p/QMNl
تصویر: AP

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی جانب سے ہڑتال پر منگل کو ملک بھر میں بیشتر تجارتی مرکز اور دفاتر بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ بھی متاثر ہوئی لیکن ڈھاکہ سٹاک ایکسچینج میں کاروبار جاری رہا۔ ٹرین، فیری اور ایئر سروس معمول کے مطابق چلتی رہیں، تاہم دُور دراز علاقوں کو جانے والی بسیں متاثر ہوئیں جبکہ چٹاگانگ کی بندگاہ پر کام جزوی طور پر جاری رہا۔ منگل کو دارالحکومت اور دیگر شہروں میں پرتشدد کارروائیوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ حکومت نے شہریوں پر زور دیا تھا کہ ہڑتال کو نظرانداز کر دیں۔

بیگم خالدہ ضیا کو حکومت نے ان کے گھر سے دو ہفتے قبل بے دخل کر دیا تھا، جس کے بعد بی این پی کی جانب سے یہ دوسری ہڑتال تھی۔ خالدہ ضیا اس گھر میں برسوں سے رہائش پذیر تھیں۔

Khaleda Zia, ehemalige Premierministerin Bangladesch
بیگم خالدہ ضیا کو حکومت نے ان کے گھر سے دو ہفتے قبل بے دخل کر دیا تھاتصویر: Harun Ur Rashid Swapan

منگل کی ہڑتال سے قبل اپوزیشن کے کارکنوں نے پیر کی شب ہنگامہ آرائی بھی کی۔ انہوں نے 15گاڑیوں کو نذرآتش کر دیا جبکہ ان کا پولیس کے ساتھ تصادم بھی ہوا۔ قبل ازیں پیر کو سپریم کورٹ نے خالدہ ضیا کی بے دخلی کے خلاف اپیل مسترد کر دی تھی۔

بی این پی حکام کا کہنا ہے کہ ہڑتال کو ناکام بنانے کے لئے گزشتہ کچھ دِنوں میں ان کے ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ ہڑتال کے موقع پر مختلف شہروں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں کا مقصد ناخوشگوار واقعات کی روک تھام تھا۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا، ’ہمیں سکیورٹی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور سرکاری املاک کا تحفظ ہمارا کام ہے۔ ہم انہیں گاڑیاں جلانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘

اُدھر ایک خصوصی عدالت نے خالدہ ضیا کے چھوٹے بیٹے عرفات رحمان اور ان کے ایک ساتھی پر غیر قانونی منَی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ کورٹ رجسٹرار نے صحافیوں کو بتایا کہ ان پر 30 لاکھ ڈالر کے مساوی رقم کی غیرقانونی منتقلی کا الزام ہے۔ اس مقدمے کی سماعت چار جنوری کو ملزمان کی غیرموجودگی میں ہوگی۔ رجسٹرار نے کہا کہ عرفات ضمانت پر ہیں اور اس وقت تھائی لینڈ میں زیرعلاج ہیں جبکہ ان کا ساتھی فرار ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید