1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حلب میں ’مظالم کی انتہا‘، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس

علی کیفی
13 دسمبر 2016

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ان رپورٹوں کے بعد کہ مشرقی حلب میں شامی فوج اور اُس کے حلیفوں نے درجنوں افراد کو قتل کر دیا ہے، ایک ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2UDfp
Syrien Gefechte in Aleppo
مشرقی حلب کے علاقوں میں موجود شہری وہاں پر شامی فوج کی پیشقدمی کے بعد شہر کے جنوب مشرقی علاقوں کی طرف جاتے ہوئے، جہاں ابھی بھی باغیوں کا کنٹرول ہےتصویر: Getty Images/AFP

بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ  کے سیکرٹری جنرل سلامتی کونسل کو محصور شامی شہر حلب کی تازہ صورتِ حال  سے آگاہ کریں گے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق اقوام متحدہ کو اس شامی شہر میں شہریوں کے خلاف مظالم کے حوالے سے تشویشناک خبریں مل رہی ہیں۔

یہ اجلاس فرانس اور برطانیہ کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں فرانس کے سفیر فرانسوا دیلاترے نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے اس اجلاس میں ’ہماری آنکھوں کے سامنے جنم لینے والے اکیس ویں صدی کے بد ترین انسانی المیے‘ کے حوالے سے مناسب اقدامات پر تبادلہٴ خیال کیا جائے گا۔

فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں مارک ایغو نے بھی منگل کے روز ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ مشرقی حلب میں جو مظالم روا رکھے گئے ہیں، اُن پر بحث کے لیے سلامتی کونسل کا فوری اجلاس بلایا جائے۔ اس سے پہلے اپنی ایک ٹیلی وژن گفتگو میں اُنہوں نے کہا کہ مشرقی حلب میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جلد از جلد تحقیقات ہونی چاہییں تاکہ مجرموں کا پتہ چلایا جا سکے۔

Syrien Frau mit Kindern nachdem Regierrungstruppen Gebiete in Aleppo erobert haben
حلب میں شہری جھڑپوں کی زَد میں آنے سے بچنے کے لیے مسلسل ایک سے دوسرے علاقے میں منتقل ہو رہے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/Stringer

اقوام متحدہ نے منگل کو خبردار کیا ہے کہ اُسے مشرقی حلب میں حکومتی فوج اور اُس کے حلیف جنگجوؤں کی جانب سے کم از کم بیاسی شہریوں کو قتل کیے جانے کی خبریں ملی ہیں۔ مشرقی حلب کے شہریوں اور اپوزیشن کارکنوں نے بتایا ہے کہ پیر کو کئی علاقوں پر قبضے کے بعد شامی فوج نے سڑکوں پر باغیوں کو دیکھتے ہی گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔

خبر رساں اداروں کے مطابق ان الزامات کی تصدیق بہرحال ابھی نہیں ہو سکی ہے۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اُس نے مشرقی حلب کے جتنے بھی افراد سے رابطہ کیا ہے، اُن میں سے کسی نے بھی یہ ہلاکتیں ہوتے نہیں دیکھیں۔ شامی فوج نے بھی ان الزامات کو یکسر رَد کرتے ہوئے ہے کہ اس طرح کے الزامات بین الاقوامی برادری کی ہمدردی حاصل کرنے کی ایک ’مایوس کُن کوشش‘ ہیں۔

Syrien Gefechte in Aleppo
شامی فوج نے کہا ہے کہ اُسے منگل یا بدھ کے روز پورے حلب پر کنٹرول حاصل ہو جائے گاتصویر: Getty Images/AFP

دریں اثناء شامی فوج نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کسی بھی وقت ’مشرقی حلب‘ پر مکمل کنٹرول کا اعلان کر سکتی ہے۔ فوج کے مطابق مشرقی حلب کے چند ایک بچے کھُچے علاقوں میں چھُپے باغیوں کے خلاف فوج کی پیشقدمی جاری ہے اور یہ اضلاع منگل یا پھر بُدھ کے روز حکومت کے کنٹرول میں آ سکتے ہیں۔ فوج کے ایک ترجمان نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ مشرقی حلب کے باقی ماندہ علاقوں کا کنٹرول ہاتھ میں آتے ہیں وہاں فوج کا آپریشن اختتام کو پہنچ جائے گا۔ اسی دوران باغیوں کے ایک اہم دھڑے کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ شامی فوج اور باغیوں کے درمیان ایک ڈِیل پر اتفاقِ رائے ہو گیا ہے، جس کے تحت شہریوں اور چند ایک جنگجوؤں کو مشرقی حلب کے گھیرے میں آئے ہوئے علاقے کو چھوڑنے کی اجازت مل جائے گی۔