1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی ایچ کیو پر حملہ: ایک ملزم کو سزائے موت

13 اگست 2011

ایک فوجی عدالت نے پاکستانی فوج کے ہیڈ کوارٹرز پر حملے کے الزام میں سات افراد کو قصور وار قرار دیا ہے۔ ان میں سے ایک شخص کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/12G0f
تصویر: AP

خبر رساں ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک پاکستانی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ سزائے موت پانے والا شخص ایک ریٹائرڈ فوجی ہے۔ حکام کے مطابق ایک سابق فوجی عقیل المعروف ڈاکٹر عثمان کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈاکٹر عثمان نے ہی اس حملے کی سربراہی کی تھی۔

راولپنڈی میں قائم پاکستان فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز پر 10 اکتوبر 2009ء کو دہشت گردوں کے حملے میں 14 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ 22 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس حملے میں نو عسکریت پسند بھی مارے گئے تھے۔ یہ حملہ پاکستانی فوج کے لیے عالمی سطح پر شرمندگی اور ہزیمت کا باعث بنا تھا۔

22 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس حملے میں 14 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے
22 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس حملے میں 14 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھےتصویر: AP

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے اس وقت جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ ڈاکٹر عقیل کی قیادت میں دہشت گرد اپنے کم از کم 100ساتھیوں کی رہائی چاہتے تھے اور اس مقصد کےلئے وہ اعلیٰ فوجی قیادت کو یرغمال بنانے کے ارادے سے جنرل ہیڈ کوارٹرز کی حدود میں داخل ہوئے۔

فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے پی کو بتایا کہ چار دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان میں ایک سابق فوجی جبکہ تین سویلین افراد ہیں، جبکہ دو دیگر سویلین افراد کو سات سات برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں