1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن کپ

23 مارچ 2010

بنڈس لیگا کے بعد جرمنی میں فٹ بال کا سب سے معتبر اور اہم ٹورنامنٹ جرمن کپ کہلاتا ہے، جس میں سارے جرمنی کے کلبوں کو شرکت کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/MZam
بریمن کلب اور جرمن کپ: فائل فوٹوتصویر: AP

جرمنی میں فٹ بال کا ایک اور اہم ٹورنامنٹ اب اپنی آخری منزل کی جانب ہے۔ جرمن کپ کے سیمی فائنل منگل اور بدھ کو کھیلے جائیں گے۔ منگل کا سیمی فائنل، کپ کے دفاعی چیمپیئن بریمن اور ایک غیر معروف ٹیم آگوس برگ کے درمیان ہوگا۔ دوسرا سیمی فائنل بدھ کو بائرن میونخ اور شالکے کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اِس سیمی فائنل کا شائقین کو بہت زیادہ انتظار ہے اور اُس کی وجہ بنڈس لیگا میں بائرن میونخ کی پہلی اور شالکے کی دوسری پوزیشن ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان صرف ایک پوائنٹ کا فرق ہے۔

جرمن کپ کا فائنل 15 مئی کو حسب روایت دارالحکومت برلن کے اولمپک سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ سن 1985ء سے جرمن کپ کا فائنل برلن کے اسی سٹیڈیم میں منعقد کیا جاتا ہے۔ 25 سالوں سے ایک ہی سٹیڈیم میں اِس ٹورنامنٹ کے فائنل کے انعقاد کو اب روایتی تصور کیا جانے لگا ہے۔ گزشتہ سال سٹیڈیم میں موجود 76 ہزار شائقین کے سامنے بریمن کی ٹیم نے ایک سخت مقابلے کے بعد بائر لیورکوزن کو ایک گول سے شکست دی تھی۔

Bundespräsident Köhler DFB-Pokal Endspiel 2008
سن 2008:جرمن کپ، جرمن صدر سے بائرن میونخ کی ٹیم کے کپتان وصول کر تے ہوئے: فائل فوٹوتصویر: Presse- und Informationsamt der Bundesregierung

جرمن کپ کا فارمیٹ بنڈس لیگا سے بالکل مختلف ہے۔ بنڈس لیگا کی 18 ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ دو مرتبہ کھیلتی ہے۔ جرمن کپ میں 64 ٹیمیں شامل کی جاتی ہیں۔ اِس ٹورنامنٹ کو ناک آؤٹ بیناد پر کھیلا جاتا ہے۔ اِس لئے ہرمیچ کا فیصلہ ہونا ضروری ہوتا ہے۔ میچ برابر رہنے کی صورت میں فالتو وقت اور ضرورت پڑنے پر پینالٹی ککس کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اِس کپ میں بنڈس لیگا اے اور بی لیول کی ٹیموں کے علاوہ علاقائی کلبوں کو بھی شرکت کا موقع دیا جاتا ہے۔

جرمن کپ کی ابتدا سن 1935 میں ہوئی، جبکہ اِس کا انعقاد بھی جرمن فٹ بال فیڈریشن کی ذمہ داری ہے۔ اِس کا دوسرا نام جرمن فٹ بال فیڈریشن کپ بھی ہے۔ دوسری عالمی جنگ اور قومی سوشلسٹ حکومت کے ختم ہونے کے بعد ملکی صورت حال کے باعث سن 1943 کے بعد یہ کپ دس سالوں کے لئے منعقد نہیں کروایا جا سکا تھا۔ جبکہ سن 1953 سےدوبارہ سے اِس کا سالانہ بنیادوں پر انعقاد کیا جانے لگا ہے۔

رپورٹ : عابد حسین

ادارت : افسر اعوان