1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیرخارجہ کی اسرائیلی صدر سے ملاقات، قیام امن کی کوششوں میں تیزی

11 جنوری 2009

غزہ تنازعہ کےحل کے لئے جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر نے اسرائیلی صدر شعمون پریس سے ملاقات کی۔ یروشلم میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماوں نے غزہ جنگ بندی کے لئے مختلف پہلووں پر غور کیا۔

https://p.dw.com/p/GVyl
جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر اوراسرائیلی صدر شمعون پیرییستصویر: AP

وفاقی جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن مائر نے اپنے مشرق وسطی دورے کے دوران مصری حکام کو دعوت دی کہ برلن حکومت مصری سرحدوں کے راستے غزہ میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنے کےلئے خدمات مہیا کر سکتی ہے۔ قاہرہ میں مصری صدرحسنی مبارک سے ملاقات کے بعد انہوں نے رفاہ سرحد کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ جرمن ماہرین مصری پولیس کو تربیت دیں گے جس سے ان کی استعداد کاری میں اضافہ ہو گا۔

اپنے دو روزہ دورہ مشرق وسطی کے دوران جرمن وزیر خارجہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے علاقائی رہنماوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ہفتے کے دن شٹائن مائر نے فلسطینی صدر محمود عباس اور عرب لیگ کے صدر امر موسی سے بھی ملاقات کی۔ اس کے علاوہ وہ اپنی اسرائیلی ہم منصب زپی لیونی اوراسرائیلی وزیردفاع اے ہود باراک سے بھی ملاقات کریں گے۔

Außenminister Frank-Walter Steinmeier und Tzipi Livni
جرمن ویزر خارجہ اپنی اسرائیلی ہم منصب زپی لیوینی کے ساتھتصویر: AP

قاہرہ میں مصری صدر حسنی مبارک سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کی موجودہ انسانی صورتحال اس بات کا تقاضا کر تی ہے کہ تمام یورپی اور عالمی برادری غزہ میں پائیدار، مستقل اور موثر جنگ بندی کے لیے کوششیں کریں۔

حماس جنگجووں اور اسرائیلی افواج کی طرف سے سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد کو مسترد کرنے کے بعد جرمنی نے بھی مشرق وسطی میں قیام امن کی کوششوں میں براہ راست حصہ لیتے ہوئے اپنے وزیر خارجہ کو مشرق وسطی روانہ کیا۔

اس سے قبل جرمن حکام نے کہا تھا کہ غزہ پٹی میں جرمن افواج کی تعیناتی بین الاقوامی امن مشن کے تحت ہی ممکن ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے میں جرمن وفاقی وزیر برائے خارجہ امور Gernot Erler نے اپنے نشریاتی انٹرویو میں کہا کہ تاہم اس کے لئے فلسطین اور اسرائیل کوباضابطہ درخواست کرنا ہو گی۔