جرمنی میں ہندو مذہبی تہوار ’ ہولی‘ کیسے منائی جاتی ہے
جرمنی میں ہولی کا تہوار دن بہ دن مقبول ہوتا جا رہا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ ایک قدیم روایتی ہندو تہوار ایک بڑی پارٹی میں تبدیل ہو چکا ہے۔ 2015ء میں جرمنی میں چودہ مقامات پر ہولی منائی گئی۔
ہیمبرگ میں ہولی
اس شمالی بندرگاہی شہر میں نو اگست کو ’ہولی‘ منائی گئی۔ اس میں قریب دس ہزار شائقین نے شرکت کی۔ اس کے ٹکٹس صرف انٹرنیٹ پر دستیاب تھے، جس کی قیمت تیس یورو تھی۔
رنگوں کی بہار
ہیمبرگ میں دوپہر تین بجے ہولی شروع ہوئی۔ اس دوران ہر گھنٹے پر’ کاؤنٹ ڈاؤن‘ کیا جاتا تھا اور پھر تمام شرکاء ایک ہی وقت میں فضا میں اور ایک دوسرے پر رنگ برساتے تھے۔ یہ رنگین پاؤڈر آٹے سے تیار کیا گیا تھا اور انتظامیہ کے مطابق طبی حوالے سے یہ بالکل محفوظ ہے۔
ہولی کی تاریخ
ہولی کا تعلق بھارت سے ہے۔ روایات کے مطابق بھارت کا شمالی شہر متھرا ہندو بھگوان کرشن کی جائے پیدائش ہے، جہاں ہولی 16 دن تک جاری رہتی ہے۔ میلے کا آغاز پوجا کے ساتھ کیا جاتا ہے، جس کے بعد زائرین بھگوان کرشن اور ان کی محبوبہ رادھا کی شان میں گیت گاتے ہیں۔
ہم آہنگی اور یگانیت
ہولی موسم بہار کی آمد پر منایا جانے والا انتہائی قدیمی تہوار ہے۔ اس دوران کئی دنوں تک خوشیاں منائی جاتی ہیں۔ لوگ گھروں سے نکل کر ایک دوسرے پر رنگ برساتے ہیں۔ ہولی کے موقع پر لوگ باہمی رنج و مخالفت بھلا کر ہم آہنگی اور یگانگت کا اظہار کرتے ہیں۔
محبت کا تہوار
ہولی کو محبت کا تہوار بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا تعلق بھگوان کرشنا کی رادھا سے جوڑا جاتا ہے۔ ہولی کے روز رشتہ دار ایک دوسرے کے گھر تحائف لے کر جاتے ہیں اور رنگوں میں نہلا دیا جانے والا کوئی بھی فرد اپنے ساتھ ہونے والے اس سلوک کا بُرا نہیں مناتا۔
جرمنی میں شروعات
جرمنی میں ہولی کو شروع کرنے کا سہرا جیسپر ہیلمان کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے 2011ء میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہولی منائی اور دیکھا کہ اس موقع پر لوگ کس طرح خوشیاں مناتے ہیں۔ یہ دیکھ کر انہوں نے جرمنی میں بھی عوامی سطح پر اس تہوار کو منانے کا فیصلہ کیا۔
پہلی ہولی پارٹی
بھارت سے واپس آنے کے ساتھ ہی جیسپر ہیلمان نے’ ہولی کونسیپٹ‘ کے نام سے ایک کمپنی قائم کی۔ اس کے بعد جرمنی میں پہلی مرتبہ ہولی دارالحکومت برلن میں منائی گئی ۔ یہ پارٹی اتنی کامیاب ہوئی کہ اگلے ہی برس تین مختلف شہروں میں ہولی کا انعقاد کیا گیا۔ زیادہ سے زیادہ لوگ ہر سال رنگوں کے سمندر میں ڈوب کر خوشی منانا چاہتے ہیں اور رقص و موسیقی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں
سیلفی نسل کا جشن
نوجوان نسل کے لیے کسی بھی موقع پر تصویریں کھینچنا یا ویڈیوز بنانا انتہائی اہم ہوتا جا رہا ہے۔ ہولی پارٹیوں میں اس نسل کو وہ ساری چیزیں میسر آتی ہیں، جو اچھی تصاویر کے لیے ضروری ہوتی ہیں یعنی رنگ اور بہترین مناظر۔
جرمنی میں رنگ ہی رنگ
پہلی ہولی کے تین سال بعد ہی رنگوں کا یہ تہوار پورے جرمنی میں منایا جانے لگا ہے۔ مئی سے یہ پارٹیاں شروع ہوتی ہیں اور ستمبر تک جرمنی بھر میں چودہ ایسی پارٹیاں منعقد کی جاتی ہیں۔