1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ہر سال ساڑھے تین لاکھ مہاجرین کے لیے ملازمتیں

شمشیر حیدر8 فروری 2016

جرمنی میں ملازمتوں کے وفاقی ادارے کا کہنا ہے کہ ملکی روزگار کی منڈی سالانہ ساڑھے تین لاکھ تارکین وطن کو روزگار فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور مہاجرین کو روزگار فراہم کرنے سے جرمن شہری متاثر نہیں ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/1HrMV
Symbolbild Flüchtlinge als Fachkräfte
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe

ڈیٹلیف شیلے جرمنی میں ملازمتوں کے وفاقی ادارے کے سربراہ ہیں۔ جرمن اخبار ’ویلٹ‘ کو آج پیر کے روز دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں شیلے کا کہنا تھا کہ جرمنی میں ہر سال سات لاکھ سے زائد نئی ملازمتوں کی گنجائش نکلتی ہے۔ ایسی صورت حال میں ساڑھے تین لاکھ تارکین وطن کو سالانہ بنیادوں پر روزگار کی فراہمی مشکل کام نہیں ہے۔

شیلے کا یہ بھی کہنا تھا کہ اصولی طور پر غیر ملکیوں کو نوکری دینے سے جرمن شہری متاثر نہیں ہوں گے کیوں کہ تارکین وطن کی تعداد جرمنوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

گزشتہ برس زیادہ تر شام اور مشرق وسطیٰ کے دیگر شورش زدہ ممالک سے تعلق رکھنے والے گیارہ لاکھ تارکین وطن جرمنی پہنچے تھے۔ شیلے کا کہنا ہے کہ ان مہاجرین میں سے ساڑھے تین لاکھ افراد رواں برس جرمنی میں تربیت اور روزگار کے حصول کے خواہش مند ہو سکتے ہیں۔ شیلے کے مطابق اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ جرمنی سیاسی پناہ کے قوانین میں نرمی اختیار کرے گا۔

ملازمتوں کے وفاقی ادارے کے سربراہ نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ تارکین وطن جرمنی میں ہنر مند افرادی قوت کی کمی کے مسئلہ کا جز وقتی حل ثابت ہو سکتے ہیں۔ شیلے کے مطابق، ’’روزگار کی منڈیوں تک مہاجرین کی رسائی کا سفر طویل ہے۔ ہمارے خیال میں ایک سال کے دوران دس فیصد مہاجرین کو ملازمتیں فراہم ہو جائیں گی۔ اگلے پانچ برسوں کے دوران 50 فیصد جب کہ تیرہ سالوں میں 75 فیصد مہاجرین بے روزگار نہیں رہیں گے۔‘‘

جرمنی میں ملازمت کا حصول خاص طور پر چالیس سال سے زائد عمر کے پناہ گزینوں کے لیے بہت ہی مشکل ثابت ہو سکتا ہے تاہم نوجوان تارکین وطن کے لیے نوکری حاصل کرنا نسبتاﹰ آسان ہے۔ شیلے کا کہنا تھا، ’’اگر ہم مہاجرین بچوں اور نوجوانوں کو جرمن نظام کے مرکزی دھارے میں جلد از جلد لا سکیں تو یہ لوگ ہنر مند افراد کی قلت ختم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔‘‘

جرمن اداروں کو مہاجرین کی تعلیمی قابلیت اور ان کی صلاحیتوں کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔ تاہم جرمنی کا وفاقی ادارہ برائے تارکین وطن و مہاجرین اور ملازمتوں کا وفاقی ادارہ ایسی معلومات جمع کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں۔

ملازمتوں کے وفاقی ادارے کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ مہاجرین کی تعلیمی قابلیت اور جرمن روزگار کی منڈی کی ضرورتوں کو یکجا کرنا اہم ہے۔

جرمنی: مہاجرین کی پیشہ ورانہ تربیت شروع

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید