1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرائم سے متعلق جرمن ادارے کے سربراہ یورگ سیئرکے کادورہ بھارت

افتخار گیلانی، نئی دہلی22 جنوری 2009

جرائم سے متعلق جرمن ادارے کے سربراہ یورگ سیئرکے ان دونوں بھارت کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے قومی سلامتی مشیرایم کے نارائنن‘ انٹلی جنس بیوروکے سربراہ راجیوماتھر اور مرکزی تفتیشی ایجنسی کے سربراہ اشونی کمار سے ملاقات کی۔

https://p.dw.com/p/GeGu
جرائم سے متعلق جرمن ادارے کے سربراہ یورگ سیئرکےتصویر: PA/dpa

اس موقع پر دہشت گردی سے نمٹنے کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان مل کر کام کرنے کے حوالے سے کئی امور پر اتفاق کیا گیا۔

بھارتی حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے یورگ سیئرکے نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم کرنے‘ خفیہ اطلاعات کا مسلسل تبادلہ کرنے‘ قانونی اقدامات کے سلسلے میں اطلاعات کے تبادلے‘ نئی ٹیکنالوجی سے متعلق ایک دوسرے کو مطلع کرنے اورانہیں ثبوت کے طور پراستعمال کرنے سے اتفاق کیا۔ یورگ سیئرکے نے بتایا کہ جرمنی بھارت کی پولیس اکیڈمیوں اورانٹلی جنس اداروں کا ورک شاپ بھی منعقد کرے گا۔ جس میں بھارتی انٹلی جنس افسران کوتربیت دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جرمنی اپنے تجربات کی بنیاد پر بھارتی افسران کو دہشت گردوں کے اثاثوں کو ضبط کرنے‘ ان کے مالی لین دین کی تفتیش کرنے‘ سائبر کرائم اورانٹرنیٹ پرچائلڈ پورنوگرافی کو بلاک کرنے جیسے امور کی موثرتربیت دے سکتا ہے۔

جرائم سے متعلق جرمن ادارے کے سربراہ کا یہ دورہ، جرمن وزیرداخلہ وولف گانگ شوائبلے کے دورے کے ایک ماہ بعد ہورہا ہے۔ وولف گانگ نے اپنے دورے کے دوران دہشت گردی سے نمٹنے کے جدید ترین آلات اوراپنی خصوصی فورسز کی مدد دینے کی پیش کش کی تھی۔ انہوں نے ایک ایسے وفاقی ایجنسی کے قیام کا مشورہ دیا تھا جس میں پولیس‘ انٹلی جنس اورساحلی حکام کے درمیان قریبی ربط ہو اورجو حساس پیغامات کو پکڑنے کےلئے جدید ترین مواصلاتی ٹیکنالوجی سے لیس ہو۔ بھارت نے حال ہی میں ایک قومی تفتیشی ایجنسی قائم کی ہے۔ جرائم سے متعلق جرمن ادارے کے سربراہ نے کہا کہ بھارت کی طرح جرمنی کا ڈھانچہ بھی وفاقی ہے ۔ وہاں ایک جوائنٹ کاونٹر ٹیرازم سینٹر بھی ہے جس میں تمام سولہ صوبوں کے نمائندے شامل ہیں اور اسے 40 تنظیموں کا تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سینٹر کا ڈھانچہ اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ ریاستوں کے حقوق متاثر نہیں ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ جرمنی کے پاس ایک جوائنٹ انٹرنیٹ تجزیاتی گروپ ہے جو انٹرنیٹ پر دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر مسلسل نگاہ رکھتا ہےکیوں کہ آج کل دہشت گرد انٹرنیٹ کو اپنے مقاصد کے لئے بہت زیادہ استعمال کررہے ہیں ۔ وہ انٹرنیٹ کے ذریعہ معلومات اور مالیات کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔

یورگ سیئرکے نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بھارتی حکام نے انہیں ممبئی حملوں کے سلسلے میں بعض معلومات فراہم کیں۔ اب تک کی ثبوتوں کی بنیاد پر گوکہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان حملوں میں لشکرطیبہ ملوث ہے لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس کا راست رو ل تھا اور یہ کہ لشکرطیبہ کا کسی دوسری ایجنسی یا گروپ کے ساتھ رابطہ تھا۔

یوگ زیاک نے بتایا کہ جرمن پولیس نے بھی ممبئی حملو ں کے قصورواروں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے کیوں کہ ان حملوں میں ایک جرمن شہری بھی مارا گیا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان حملوں کے سلسلے میں پاکستان کو جو سراغ ملے ہیں اس سے جرمنی کو آگاہ کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لشکر طیبہ سے جرمنی کوکوئی خطرہ نہیں ہے۔

یو گ زیاک ممبئی بھی جائیں گے اور ان مقامات کا معائنہ کریں گے جنہیں دہشت گردوں نے حملے کے دوران نشانہ بناہا تھا۔