1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان میں سولر کار پارکنگ لاٹس

3 اپریل 2010

جاپانی الیکٹرونک کمپنی سانیو نے بجلی سے چلنے والی سائیکلوں کو چارجنگ کے لئے بجلی فراہم کرنے کے لئے دو پارکنگ لاٹس بنائے ہیں۔

https://p.dw.com/p/MmQb
سورج سے توانائی کے حصول کے طریقوں پر تیز رفتار تحقیق جاری ہےتصویر: picture-alliance/dpa

مگر ان پارکنگ لاٹس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں فراہم کی جانے والی بجلی سورج کی توانائی یعنی سولر انرجی سے پیدا کی جاتی ہے۔ یہ نظام اس قدر بجلی فراہم کرتا ہے جو نہ صرف ہر پارکنگ لاٹ میں سانیو کے ہی تیار کردہ ایک سو 'اینی لُوپ' بائیسیکلز کی بیٹریاں چارج کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے بلکہ رات کے وقت پارکنگ لاٹ کو روشن رکھنے کے لئے ایل ای ڈی لائٹوں کو جلانے کے لئے بھی استعمال ہوتی ہے۔ سانیو کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد سمارٹ انرجی سسٹم کو فروغ دینا ہے یعنی فوصل فیول کے بغیر مکمل طور پر صاف اور ماحول دوست ذرائع سے بجلی کا حصول۔

جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کے علاقے سیتاگایا میں لگائے جانے والے اس نظام میں سولر پینلز، ری چارج ایبل بیٹریاں اور سانیو کی ہی تیارکردہ بجلی سے چلنے والی ہائبرڈ بائسیکلز شامل ہیں جنہیں 'اینی لُوپ' کا نام دیا گیا ہے ۔

سانیو کے مطابق ان پارکنگ لاٹس میں لگائے گئے سسٹم میں لیتھیئم آئن بیٹریاں استعمال کی گئیں ہیں جو پارکنگ لاٹ کی چھت پر لگائے گئے سولر پینلز سے پیدا شدہ بجلی سے چارج ہوتی ہیں۔

سانیو کا کہنا ہے کہ وہ توانائی فراہم کرنے کے اپنے منصوبے کو بڑے پیمانے پر شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ماحول کے لئے ضرر رساں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لائی جاسکے۔ نہ صرف یہ بلکہ اس سے روایتی طریقوں سے حاصل شدہ طریقوں کے برعکس بجلی کی لاگت پر اخراجات میں بھی کمی واقع ہوگی۔ سانیو نے اس سلسلے میں جو نظام متعارف کروایا ہے اسے سمارٹ انرجی سسٹم SES کا نام دیا گیا ہے۔ اس نظام میں سورج کی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لئے فوٹو وولٹائیک سسٹم، اس بجلی کو ذخیرہ کرنے کے لئے ری چارج ایبل بیٹریاں اور کم بجلی استعمال کرنے والے آلات شامل ہیں۔ سانیو کے مطابق سولر پارکنگ لاٹس کا قیام دراصل اسی سلسلے کی ایک کڑی اور ابتدائی قدم ہے۔

Südbahnhof, Peking
شمسی توانائی کا استعمال انتہائی ماحول دوست ہےتصویر: DW

ہر پارکنگ لاٹ کی چھت پر سانیو کمپنی کے تیار کردہ HIT سولر پینل لگائے گئے ہیں جن کا رقبہ 46 مربع میٹرہے۔ جبکہ یہ پینلز روزانہ 7.56 کلو واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ بجلی نہ صرف ایک سو 'اینی لوپ' ہائبرڈ بائسیکلز کی بیٹریاں چارج کرنے، بلکہ رات کے وقت اس پارکنگ لاٹ کو روشن رکھنے کے لئے ایل ای ڈی لائٹوں کو جلانے کے لئے بھی کافی ہوتی ہے۔ سانیو کے مطابق یہ نظام بارشوں کے موسم میں بھی بجلی پیدا کرتا رہتا ہے۔ سولر پینلز سے حاصل شدہ بجلی کو ذخیرہ کرنے والے نظام میں چھ لیتھیم آئن بیٹریاں استعمال کی گئی ہیں۔ اینی لُوپ بائیسیکلز کی بیٹری چارج کرنے کے لئے DC یعنی ڈائریکٹ کرنٹ ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ مگر ایمرجنسی استعمال کے لئے اس نظام میں AC کرنٹ کی فراہمی کا آپشن بھی رکھا گیا ہے۔

اینی لوپ بائیک دراصل سانیو کی ہی تیارکردہ ہائبرڈ بائیسیکل ہے جس میں پیڈل بھی لگے ہیں۔ یہ بائک ری جنریٹیو چارجنگ فنکش کی حامل ہے۔ اس سائیکل کے اگلے پہیے کے ساتھ ایک ڈائنا موٹر لگی ہوئی ہے جو کسی اونچائی سے نیچے آنے یا بریک لگائے جانے کی صورت میں خود کار طریقے سے بیٹری کو ری چارج کرتی رہتی ہے۔ جبکہ چڑھائی چڑھنے کی صورت میں زیادہ طاقت فراہم کرنے کے لئے اس میں پاور بوسٹ موڈ بھی موجود ہے۔

سانیو نے ابتدائی طور پر علاقے کے عوام کے لئے کمیونٹی بائسیکل کے طور پر تین مختلف جگہوں پر سو اینی لوپ بائکس فراہم کی ہیں۔ جو کہ لوگوں کو کرایہ پر فراہم کی جائیں گی۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : کشورمصطفیٰ