1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تنہائی کا حل ’کرائے کے دوست‘

بینش جاوید22 جولائی 2016

تنہائی کے شکار بوڑھے افراد ہوں، تنہا نوجوان خواتین ہوں یا دفتر کے سخت حالات سے تنگ ملازمین، یہ سب کرائے پر حاصل کیے گئے ’اوسان‘ کو اپنے دل کا حال بتا کر اپنا بوجھ کم کر لیتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JUCC
Japan Frau Alter
کبھی کوئی عجیب و غریب گاہک نہیں ملے بلکہ کئی جذباتی تجربات کا سامنا رہا، تاکانوبے نیشیموٹوتصویر: imago stock&people

48 سالہ تاکانوبے نیشیموٹو ایک ایسی کمپنی کے مالک ہیں، جو اکیلے پن کے شکار افراد کی تنہائی دور کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ کمپنی 45 سے 55 سالہ ’اوسان‘ یا مردوں پر مشتمل ہے۔ یہ ’اوسان‘ فی گھنٹہ دس امریکی ڈالر کے معاوضے پر جاپان کے تنہا، پریشان اور بوڑھے افراد کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں اور ان دل کی باتیں سنتے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق تاکانوبے نیشیموٹو اپنے صارفین کو صرف بات چیت کی سروس فراہم کرتے ہیں تاکہ لوگ اپنے دل کا بوجھ کم کر کے تازہ دم ہو سکیں۔ نیشیموٹو نے اپنی کمپنی کا آغاز چار برس قبل کیا تھا۔

اب ان کی کمپنی میں 60 سے زائد ملازمین ہیں جو جاپان کے مختلف علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ نیشیموٹو کہتے ہیں، ’’مجھے لوگ عموماً ایک سے دو گھنٹے کے لیے کرائے پر لیتے ہیں اور اس دوران وہ مجھ سےبات چیت کرتے ہیں۔‘‘

ایک 80 سالہ خاتون بھی ہر ہفتے پارک میں چہل قدمی کرنے کے لیے نیشیموٹو کو بلاتی ہیں۔ نیشیموٹو کہتے ہیں،’’میں ان کے بیٹے کی طرح بن گیا ہوں۔’’

ایک مچھیرہ جو مچھیلیاں پکڑنے کے دوران کئی گھنٹے تنہا بیٹھا رہتا تھا اب نیشیموٹو کی جانب سے مہیا کی جانے والی سہولت سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اس کے علاوہ کالج کی ایک طالبہ جو شو بزنس کا حصہ بننا چاہتی ہے لیکن اسے اپنے خاندان کی مخالفت کا سامنا ہے وہ بھی نیشیموٹو کی گاہک ہے۔

Japan Erdbeben Tsunami Atom Flüchtlinge
جاپان میں کئی افراد معاشرتی طور پر تنہائی کا شکار ہیںتصویر: AP

جاپان میں کئی افراد معاشرتی طور پر تنہائی کا شکار ہیں۔ کئی ایسے نوجوان بھی ہیں جو گھر سے نکلنے کی خواہش ہی نہیں رکھتے اور تمام وقت گھر میں ویڈیو گیمز کھیلتے گزارتے ہیں۔

نیشیموٹو کی کمپنی سے خدمات حاصل کرنے والے کئی افراد کا کہنا ہے کہ یہ سہولت انہیں وہ تمام باتیں کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے جو وہ کبھی اپنے دوستوں اور گھر والوں کے سامنے نہیں کر سکتے۔

24 سالہ نوڈوکا ہاڈو نے اے ایف پی کو بتایا،’’گھر والوں کے سامنے میں بالکل مختلف ہے، دوستوں کے سامنے کچھ اور ہوں اور اپنے بوائے فرینڈ کے سامنے میری شخصیت کا کوئی اور ہی پہلو سامنے آتا ہے لیکن نیشیموٹو کے ساتھ مجھے کوئی فکر نہیں ہوتی کیوں کہ میں ایک اجنبی کے ساتھ بات کر رہی ہوتی ہوں، میں نیشیموٹو کی شکرگزار ہوں کیوں کہ ان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے میں اپنے آپ کو سمجھ رہی ہوں۔‘‘

ماہر نفسیات ہیروآکی اینوموٹو نے اس حوالے سے اے ایف پی کو بتایا،’’جاپانی معاشرے میں کچھ ایسے اصول ہیں جو آپ کو اس بات کا پابند کر دیتے ہیں کہ آپ اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ کیا بات کرسکتے ہیں اور کونسے موضوعات شجر ممنوعہ ہیں تاہم ایک’اوسان‘ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے آپ کو کوئی فکر نہیں ہوتی۔‘‘

Altenheim in Japan
گزشتہ چند برسوں سے جاپان میں ’کرائے کے دوست‘ کی سروسز بھی فراہم کی جا رہی ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند برسوں سے جاپان میں ’کرائے کے دوست‘ کی سروسز بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ ان کمپنیوں کے ذریعے لوگ شادیوں، جنازوں اور پارٹیوں کے لیے کرائے کے دوست حاصل کر سکتے ہیں یا پھر صرف اپنی تنہائی کو دور کرنے کے لیے بھی انہیں حاصل کیا جاسکتا ہے۔

نیشیموٹو کہتے ہیں کہ انہوں نے کئی مرتبہ اپنی کمپنی بند کرنے کا سوچا ہے لیکن انہیں لگتا ہے کہ صرف ان کے گاہکوں کو ان کی ضرورت نہیں بلکہ خود انہیں بھی اپنے گاہکوں کی ضرورت ہے۔ اور اس دوران انہیں کبھی کوئی عجیب و غریب گاہک نہیں ملے بلکہ کئی جذباتی تجربات کا سامنا رہا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید