1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بیوی کا قتل‘، سابق بھارتی وزیر کو تفتیش کا سامنا

افسر اعوان7 جنوری 2015

بھارت کے سابق وزیر اور اقوام متحدہ کے سابق سفارت کار ششی تھرور کو نئی دہلی پولیس کے سوالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ تفتیش تھرور کی گلیمرس بیوی سنندہ پُشکر کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/1EGPR
تصویر: picture-alliance/AP

سنندہ پُشکر جنوری 2014ء میں بھارتی درالحکومت نئی دہلی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے کمرے میں مردہ پائی گئی تھیں۔ اس سے قبل انہوں نے اپنے شوہر ششی تھرور پر ایک پاکستانی خاتون صحافی کے ساتھ مبینہ تعلقات کا الزام عائد کیا تھا۔

پُشکر کے موت کے ایک برس بعد پولیس نے منگل چھ جنوری کو اس مقدمے کے سلسلے میں قتل کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ تھرور کو اس مقدمے میں مشتبہ شخص کے طور پر نامزد نہیں کیا گیا ہے۔

دہلی پولیس کے کمشنر بی ایس باسی سے جب صحافیوں نے پوچھا کہ کیا ششی تھرور کو بھی اس تفتیش میں شامل کیا جائے گا تو ان کا کہنا تھا، ’’جو کچھ بھی ضروری ہوا کیا جائے گا۔‘‘

پُشکر کی موت کے وقت ششی تھرور کانگریس پارٹی کی حکومت میں بطور جونیئر ایجوکیشن منسٹر کام کر رہے تھے
پُشکر کی موت کے وقت ششی تھرور کانگریس پارٹی کی حکومت میں بطور جونیئر ایجوکیشن منسٹر کام کر رہے تھےتصویر: AP

ابتدائی طبی جانچ کے مطابق سنندہ پُشکر کی موت ممکنہ طور پر ضرورت سے زیادہ سکون آور ادویات کے باعث ہوئی تھی۔ تاہم دہلی پولیس نے اب کہا ہے کہ انہیں زہر دیا گیا تھا اور اب اسی تناظر میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ششی تھرور کے مطابق انہیں یہ جان کر دھچکہ پہنچا ہے کہ ان کی بیوی کی موت کی بطور قتل تفتیش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی بیوی کی موت کے حوالے سے کسی غلط اقدام کا کبھی کوئی شک نہیں رہا۔ ان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ’’ہم سب چاہتے ہیں کہ اگر کوئی چھپا ہوا سچ ہے تو ایک جامع تفتیش کے بعد وہ سامنے لایا جائے۔‘‘

تھرور اور پُشکر نے سال 2010ء کے اواخر میں شادی کی تھی۔ یہ ان دونوں کی تیسری تیسری شادی تھی۔ دہلی کی نمایاں شخصیات ہونے کے باعث یہ اکثر اخبارات کے صفحات پر چھپتے تھے۔ پُشکر کی موت کے وقت ششی تھرور کانگریس پارٹی کی حکومت میں بطور جونیئر ایجوکیشن منسٹر کام کر رہے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نومبر میں لکھے گئے ایک خط میں تھرور نے دہلی پولیس کے افسران پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں پُشکر کی موت کے سلسلے میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس کے ملازمین کو تشدد کے ذریعے یہ بات منوانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ پُشکر کے قتل میں شریک تھے۔