بھارت، ہلاکت کے چھ سو بتیس دنوں بعد لاشیں دفن
26 مئی 2017نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بھارتی ریاست منی پور میں ہلاک شدگان کے اہل خانہ اور مظاہرین نے لاشوں کو اس وقت تک دفن کرنے سے انکار کر دیا تھا، جب تک کہ حکومت ان افراد کے خلاف کارروائی نہیں کرتی، جنہوں نے احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کا حکم دیا تھا۔ منی پور کی حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد رشتہ داروں نے اس ہفتے بدھ کے روز فائرنگ سے ہلاک ہونے والے آٹھ افراد کی لاشوں کو دفن کر دیا ۔ ہلاک افراد کی لاشیں اگست 2015 سے ہسپتال کے سرد خانے میں رکھی ہوئی تھیں۔ یہ افراد اس مقامی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے جس پر انہیں خدشہ تھا کہ اس قانون سے مقامی افراد کو ان کی آبائی زمین کو چھوڑنا پڑے گا۔
منی پور کے وزیر اعلیٰ این بائرن سنگھ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان سینکڑوں افراد کی تصاویر شئیر کیں جو پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کر رہے تھے۔ بائرن سنگھ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا،’’میں 620 دن تک جاری رہنے والے تنازعے کے دوران آپ کے صبر اور سمجھ کو سلام پیش کرتا ہوں۔‘‘
اس ماہ کے آغاز میں سنگھ کی حکومت نے احتجاجی مطاہرین کے ساتھ ایک معاہدہ طے کر لیا تھا جس کے تحت ان افراد کو نوکریاں اور معاوضہ دیا جائے گا، جو اس واقعہ سے متاثر ہوئے تھے۔ ریاستی حکومت نے ہلاک ہونے والے افراد کی یاد میں ایک یادگار تعمیر کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے اور مستقبل میں قانون سازی میں مقامی افراد کو شامل کیے جانے کا بھی کہا ہے۔