1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'بھارت میں مقدس مانے جانے والے دریا ’زندہ انسان‘ نہیں‘

اے ایف پی
7 جولائی 2017

بھارتی سپریم کورٹ نے اُس عدالتی فیصلے کو روکنے کا حکم دیا ہے جس کے مطابق بھارت میں مقدس سمجھےبجانے والے دریاؤں کو زندہ مانتے ہوئے وہی قانونی حقوق دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو انسانوں کو حاصل ہوتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2gAKM
Indien Ganges ghats von Haridwar
 ماہرین ماحولیات نے اس عدالتی حکم کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے دونوں دریاؤں کو صاف کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گیتصویر: DW/R. Chakraborty

شمالی بھارتی ریاست  اتر آکھنڈ کی ایک عدالت نے رواں برس مارچ میں ایک فیصلہ دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انڈیا میں مقدس گردانے جانے والے دو دریاؤں، گنگا اور جمنا میں کوڑا کرکٹ پھینکنے یا انہیں کسی طرح کا نقصان پنہچانے والے افراد کو وہی سزائیں دی جا سکیں گی جو کسی انسان کو تکلیف دینے پر دی جاتی ہیں۔

 ماہرین ماحولیات نے اس عدالتی حکم کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے انتہائی آلودہ ان دونوں دریاؤں کو صاف کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

 دریائے گنگا میں آلودگی اور اس پر تجاوزات کے قیام کے حوالے سے پٹیشن دائر کرنے والے وکیل منوج چندرا پنٹ نے فون پر جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا،’’ آج کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ دونوں دریاؤں کے حوالے سے اتھر کھنڈ کے عدالتی حکم نامے کو نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتی عدالت عالیہ نے ہمیں اس معاملے پر جواب دینے کے لیے تین ہفتوں کا وقت دیا ہے جس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جا سکے گا۔‘‘

Indien Zusammenfluss der Flüsse Ganges & Yamuna, hinduistische Zeremonie
تصویر: Getty Images/AFP/S. Kanojia

مارچ میں  اتر آکھنڈ  کی ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والا فیصلہ نیوزی لینڈ میں دریائے وانگونائی کو زندہ وجود قرار دینے کی عدالتی رولنگ کے بعد سامنے آیا تھا۔ بھارتی میڈیا رپورٹوں کے مطابق  اتر آکھنڈ کی حکومت نے اس حکم نامے کو گزشتہ ماہ یہ کہتے ہوئے چیلنج کیا تھا کہ قانون کی رُو سے یہ ممکن نہیں۔