1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برونائی کا پرنس: مدعی ہوتے ہوئے مشکل میں

5 نومبر 2010

برونائی کے پرنس جعفری بولکیا کا اپنے بھائی سلطانِ برونائی حسن البولکیا کے ساتھ جائیداد کا تنازعہ تو حل ہو گیا ہے، تاہم انہیں ابھی تک ایک مالی تنازعے کا سامنا ہے، جس کے لئے وہ رواں ماہ نیویارک کی ایک عدالت میں پیش ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/Q06V
سلطانِ برونائی حسن البولکیاتصویر: AP

پرنس جعفری اور حسن البولکیا کے درمیان ہیروں، لگژری کاروں، رہائش گاہوں اور اربوں ڈالر کا تنازعہ چل رہا تھا، تاہم ان کے درمیان اب مفاہمت ہو چکی ہے۔ خبررساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ پرنس نے اپنے دو سابق مشیروں کے خلاف مقدمہ دائر کر رکھا ہے، جس میں اہم موضوع یہ ہے کہ وکلاء صفائی قبل ازیں طے پانے والے مقدمات میں استعمال کئے گئے شواہد دوبارہ استعمال کر پائیں گے یا نہیں۔

پرنس جعفری کا شمار دُنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے۔ وہ رواں ماہ نیویارک میں اس مقدمے کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کرانے والے ہیں۔ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ اس موقع پر انہیں سخت سوالوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کی جانب سے دائر کئے گئے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کے دو وکلاء نے معاہدے کی خلاف ورزی اور دھوکہ دہی کے ذریعے دولت بنائی۔

رواں ہفتے ڈیفنس اٹارنی نے عدالت کو بتایا ہے کہ برونائی حکام نے دُنیا بھر میں عدالتی کارروائیوں میں پرنس جعفری کی معتبریت کے حوالے سے سوال اٹھانے میں دس برس کا عرصہ لگایا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ وہ پرنس جعفری سے متعلق ماضی کے مقدمات کی معلومات بھی استعمال کر سکیں گے۔

وکلاء صفائی نے امید ظاہرکی ہے کہ وہ عدالت میں پرنس جعفری سے ایک ارب ڈالر مالیت ہیروں کے خفیہ ذخیرہ کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کر پائیں گے۔

رواں برس برونائی انویسٹمنٹ اتھارٹی کے ایک وکیل نے ایک برطانوی جج کو بتایا تھا کہ پرنس جعفری جائیداد کو پوشیدہ رکھنے اور اصراف کے عادی ہیں۔

قبل ازیں سلطنت برونائی نے سلطان کی جانب سے پرنس جعفری پر تقریباﹰ 40 ارب ڈالر کے ہیرپھیر کا الزام عائد کیا تھا۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے قبل ازیں ہونے والی قانونی کشمکش پرنس جعفری کا سکون آج بھی برباد کر سکتی ہے۔

خیال رہے کہ برونائی حکومت، جس نے ماضی میں پرنس جعفری پر مقدمہ دائر کیا تھا، اب نیویارک کے اس مقدمے میں ان کے ساتھ ہے۔ ان کے وکلاء نے جج سے کہا ہے کہ وہ ماضی کے مقدمات کے شواہد اس مقدمے سے خارج کر دیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عصمت جبیں