1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی وزیر اعظم کا دورہ امریکہ

ندیم گل4 مارچ 2009

برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن امریکہ کے دورے پر ہیں۔ وہ بدھ کو امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز امریکی صدر باراک اوباما سے بھی ملاقات کی۔

https://p.dw.com/p/H5c8
گورڈن براؤن وائٹ ہاؤس میں باراک اوباما کے ہمراہتصویر: AP

عالمی مالیاتی بحران، امریکی صدرباراک اوباما اوربرطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن کی ملاقات کا اہم موضوع تھا۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو میں گورڈن براؤن نے کہا کہ لڑکھڑاتی ہوئی عالمی معیشت کی جلد بحالی ممکن ہے: " آئندہ چند مہینوں میں دُنیا کے تمام ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہو سکتا ہے جس کے تحت بینکاری کے نظام کے مسائل حل کرتے ہوئے اسے شفاف بنایا جائےگا۔"

صدر اوباما نے عالمی معیشت کی بحالی کے لئے مشترکہ کوششوں پر گورڈن براؤن کی سوچ کو سراہا۔ تاہم انہوں نے نئے عالمی ریگیولیٹری فریم ورک کی تشکیل سے متعلق برطانوی وزیر اعظم کی تجویز کی کھل کر حمایت نہیں کی۔

گورڈن براؤن نے بتایا کہ آئندہ ماہ لندن میں جی ٹوئنٹی ریاستوں کے اجلاس میں مالیاتی بحران سے نکلنے کے لئے حکمت عملی طے کی جائے گی۔ اس بارے میں وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ، امریکی صدر کو یقین ہے کہ جی ٹوئنٹی کے آئندہ اجلاس میں مالیاتی بحران کے حل کے لئے اصول وضح کرلئے جائیں گے۔

Gordon Brown bei Barack Obama
باراک اوباما اور گورڈن براؤن کی ملاقات کا اہم موضوع عالمی مالیاتی بحران تھاتصویر: AP

گورڈن براؤن سے ملاقات میں اوباما نے کہا کہ واشنگٹن اور لندن کے باہمی تعلقات اٹوٹ ہیں۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ میں نظر آنے والے اس جزوی تاثر کی تردید کی کہ وہ برطانیہ کے ساتھ تاریخی روابط برقرار رکھنے میں دلچسپی نہیں رکھتے: " برطانیہ امریکہ کے قریبی اور مضبوط حلیفوں میں سے ایک ہے اور ہمارے درمیان ایک ایسا ایسہ رشتہ ہے جو کبھی نہیں ٹوٹے گا۔"

برطانوی وزیر اعظم براؤ ن بدھ کو امریکی کانگریس کے مشترکہ سیشن سے بھی خطاب کر رہے ہیں۔ اس میں بھی عالمی مالیاتی بحران ہی اہم موضوع ہوگا۔ وہ امریکی پارلیمانی ارکان سے خطاب کرنے والے پانچویں برطانوی وزیر اعظم ہوں گے جبکہ امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کرنے والے وہ پہلے یورپی رہنما ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ کانگریس سے اپنے خطاب میں گورڈن براؤن ترقی یافتہ ممالک پر مالیاتی بحران کے اس دور میں پروٹیکشن ازم سے احتراز کی وکالت کریں گے۔ان کا کہنا ہے، وہ امریکی ارکان کانگریس سے کہیں گے کہ وہ اس لمحے کو تھام لیں، یہ وہ لمحہ ہے جب پوری دُنیا امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔

گزشتہ روز گورڈن براؤن نے ایک انٹرویو کے دوران برطانیہ میں مالیاتی بحران کے حوالے سے چند حکومتی کوتاہیوں کا اعتراف بھی کیا تھا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ بحران ان کے ملک کی پیداوار نہیں ہے اور اس کے عالمی حل کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ وہ وقت ہے جب ہم بینکاری کے نظام کے مسائل حل کئے جا سکتے ہیں اور باہمی تعاون سے بڑے فوائد بھی حاصل ہو سکتے ہیں۔

گورڈن براؤن نے یہ بھی کہا کہ ہر ملک کو عالمی مالیاتی بحران کے خاتمے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔