1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

برطانوی بادشاہ چارلس سوم کا جرمن پارلیمان سے خطاب

30 مارچ 2023

کنگ چارلس برطانیہ کے بادشاہ بننےکے بعد اپنے پہلے بیرون ملک دورے پر جرمنی میں ہیں۔ جمعرات کو انہوں نے وفاقی جرمن پارلیمان سے خطاب کیا اور جرمنی کی یوکرین کی مدد کی تعریف اوراینگلو جرمن ثقافتی روابط کو خراج تحسین پیش کیا۔

https://p.dw.com/p/4PVeG
König Charles Rede Bundestag
تصویر: Wolfgang Kumm/dpa/picture alliance

برطانوی بادشاہ چارلس سوم نے جمعرات کو جرمنی کی وفاقی پارلیمان کے ایوان زیریں سے اپنے خطاب سے پہلے جرمن چانسلر اولاف شولس سے ملاقات کی۔ چارلس سوم اس وقت جرمنی کے تین روزہ سرکاری دورے پر برلن میں ہیں۔ گزشتہ سال ستمبر میں ملکہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد برطانیہ کے بادشاہ بننے والے  چارلسسوم کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔

جرمن پارلیمان سے خطاب

وفاقی جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں، بُنڈس ٹاگ میں برطانوی بادشاہ چارلس نے اپنی تقریر کا آغاز جرمن زبان میں کیا اور اپنی پوری تقریر کے دوران انہوں نے متعدد بار انگریزی کے ساتھ ساتھ جرمن زبان میں بھی گفتگو کی۔  انہوں نے کہا، ''میری اہلیہ اور میں بہت خوش ہیں کہ بادشاہ کے طور پر ہم جرمنی کے دعوت نامے پر اپنے  پہلے غیر ملکی دورے پر جرمنی آئے ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ''مجھے خاص طور پر خوشی ہے کہ میں آج یہاں بات کرنے کے قابل ہوں تاکہ دونوں ممالک کے مابین دوستی کی بنیاد پرعزم کا اعائدہ کیا جا سکے۔‘‘

برطانوی  بادشاہ نے روس کے خلاف یوکرین کے لیے جرمنی کی وسیع مدد کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ''جرمنی کا یوکرین کو اتنی بڑی عسکری مدد دینے کا فیصلہ انتہائی جرات مندانہ، اہم اور خوش آئند فیصلہ تھا۔‘‘ بادشاہ چارلس کا مزید کہنا تھا، ''یورپ میں سب سے بڑے عطیہ دہندگان کے طور پر برطانیہ اور جرمنی نے یوکرین کی جنگ کے ردعمل میں ایسے فیصلے کیے جو شاید پہلے ناقابل تصور تھے۔‘‘

King Charles III And The Queen Consort Visit Germany - Day One
برانڈن برگ گیٹ پر جرمن صدر اور ان کی اہلیہ کیساتھتصویر: Getty Images

پارلیمان کی صدر کی طرف سے خیر مقدم

وفاقی جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں سے برطانویبادشاہ چارلس کے خطاب سے قبل جرمن پارلیمان کی صدر بیئربل باس نے ان کو خوش آمدید کہا اوربرطانوی بادشاہی جوڑے کی جرمنی آمد کو ایک 'عظیم اعزاز‘ قرار دیا۔

بادشاہ چارلس کی جرمنی میں مزید مصروفیات

برلن میں وفاقی پارلیمان کے ایوان زیریں سے خطاب دراصل بادشاہ چارلس کے جرمنی میں انتہائی مصروف ایجنڈا میں شامل تھا۔ پارلیمان پہنچنے سے قبل بادشاہ چارلس نے برلن کی گولڈن بک پر دستخط کیے، جس میں برلن آنے والے ہر سرکاری مہمان سے دستخط لیے جاتے ہیں اور ہر ہائی پروفائل زائر کے دورے کی یاددگار اس گولڈن کتاب میں محفوظ کر لی جاتی ہے۔ بادشاہ چارلس اور ان کی اہلیہ کی کی مصروفیات میں جرمن دارالحکومت میں ایک ہفتہ وار بازار کا دورہ بھی شامل تھا۔

برطانوی شاہی خاندان کس حد تک جرمن ہے؟

تاریخی مقامات کا دورہ

دوپہر کو جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر کے ہمراہ برطانوی بادشاہ نے برلن کے ایک سابق ہوائی اڈے 'ٹیگل‘ پر یوکرینی مہاجرین کے لیے بنائے گئے ایک مرکز کا دورہ بھی کیا۔

König Charles trifft Olaf Scholz
جرمن چانسلر نے پارلیمانی خطاب سے پہلے کنگ چارلس کا استقبال کیاتصویر: Matthias Schrader/AP/picture alliance

چارلس کو برلن کے شمال مشرق میں فینوفرٹ کےعلاقے میں ایک جرمن برطانوی انجینئر بٹالین کے فوجیوں سے ملنے اور پنیر بنانے اور نامیاتی کاشتکاری کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایک ماحولیاتی گاؤں کا دورہ بھی کروایا گیا۔

بادشاہ چارلس اور ان کی اہلیہ کیملا کا برلن کے مشہور اور تاریخی مقام برانڈنبرگ گیٹ پر صدر اشٹائن مائر اور ان کی اہلیہ ایلکے بؤڈن بینڈر نے فوجی اعزازات کیساتھ رسمی استقبال کیا۔ اس کے بعد شام کو جرمن سربراہ مملکت کی صدارتی رہائش گاہ قصر بیلیویو میں ان کے سرکاری عشائیہ کا بندوبست کیا گیا ہے۔

برطانیہ میں پناہ: سمندری راستوں سے آنے والوں پر پابندی کا منصوبہ

جرمن صدر نے نئے برطانوی بادشاہ بننے کے بعد جرمنی کو اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے طور پر منتخب کرنے پر چارلس کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ یہ ''جرمن اور برطانوی تعلقات کے لیے ایک اہم اشارہ ہے۔‘‘

برطانوی بادشاہ نے پہلے فرانس کا دورہ کرنا تھا، لیکن فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکرون کی پنشن اصلاحات کے خلاف فرانس میں جاری  وسیع پیمانے پر مظاہروں کی وجہ سے ان کے سفر کا یہ حصہ منسوخ کر دیا گیا۔

ک م/  رب (ڈی پی اے، روئٹرز)