1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برسلز میں صومالیہ کے لئے ڈونر کانفرنس

23 اپریل 2009

جمعرات کے روز برسلز منعقدہ ڈونرز کانفرنس میں صومالیہ کو درپیش داخلی عدم استحکام اور خلیج عدن میں بحری قزاقی کے واقعات سے نمٹنے کے لئے تقریبا 192 ملین یورو کی مالی معاونت کا اعلان کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/Hcsn
خلیج عدن میں بحری قزاقی واقعات میں کوئی خاص کمی نہیں دیکھی جا رہی ہےتصویر: AP

خلیج عدن کے علاقے میں صومالی قزاقوں کی کارروائیوں کے باعث درپیش چیلنج کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج بین الاقوامی امداد دہندگان نے برسلز میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں صومالیہ کے لئے اتنی بڑی رقم کا اعلان کیا۔

یورپی یونین کے انسانی بنیادوں پر امداد کے کمیشنر Louis Michel نے کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صومالیہ کی امداد کے لئے مقررہ اہداف توقعات کے مطابق پورے ہوئے۔ انہوں نے برسلز اجلاس کی کامیابی کا دعویٰ بھی کیا۔ صومالیہ کے لئے اعلان شدہ ان رقوم میں یورپی کمیشن کی طرف سے 60 ملین یورو بھی شامل ہیں جبکہ عرب لیگ نے آئندہ چھ ماہ میں قریب 14 ملین یورو کی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔

صومالیہ کے صدر شیخ شریف احمد نے ذاتی طور پر امداد دینے والے ملکوں سے اپیل کی تھی کہ وہ صومالیہ کے حالات بہتر بنانے کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔

ڈونرز کانفرنس کی سربراہی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے علاوہ افریقی یونین کے چیئرمین ژاں پنگ نے کی جبکہ اس کی میزبانی کے فرائض یورپی کمیشن کے صدر یوزے مانوایل باروسو نے ادا کئے۔ بان کی مون نے کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا: ’’ یہاں جمع ہونے والے تمام افراد کا مقصد صومالیہ میں امن عامہ کی صورتحال کو یقینی بنانا ہے۔"

افریقی یونین کے چیئرمین پنگ نے کہا: "اس کانفرنس کو صرف صومالیہ کی مدد کے لئے ایک موقع کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے بلکہ یہ اجلاس ظاہر کرتا ہے کہ بین الاقوامی برادری امن کی کوششوں کے لئے متحرک ہے۔"

اقوام متحدہ نے صومالیہ میں افریقی یونین کے فوجی امن مشن کی کامیابی کے لئے تقریبا 127 ملین یورو کی امداد کی اپیل کی تھی۔ عالمی ادارے نے اس کے علاوہ پولیس اور سیکیورٹی فورس کو قیام امن کے لئے درکار آلات کی فراہمی کے لئے 35 ملین یورو کی امداد کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

اس کانفرنس سے دو روز قبل انٹرنیشنل میریٹائم بیورو کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس سال کے پہلے تین مہینوں کے دوران پچھلے سال کے مقابلے میں بحری قزاقوں کی کارروائیوں میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ : میرا جمال

ادارت : مقبول ملک