1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بالی وُڈ فلم لشکر طیبہ کی مخالفت کی وجہ سے نہ بنائی‘

28 مئی 2011

ممبئی دہشت گردی کے ملزم ڈیوڈ ہیڈلی اور اُس کے ایک ساتھی تہور رانا نے امریکی شہر شکاگو کی ایک عدالت کو بتایا ہے کہ وہ بالی وُڈ میں ایک فلم بھی بنانا چاہتے تھے لیکن پھر لشکر طیبہ کی مخالفت کی وجہ سے یہ ارادہ ترک کر دیا۔

https://p.dw.com/p/11Pdg
تصویر: picture-alliance/ dpa

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (PTI) نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہیڈلی اور رانا نے اپنے مقدمے کی سماعت کے چوتھے روز عدالت کو بتایا کہ اس فلم کا مقصد بھارت کے معروف فلمساز اور ہدایتکار مہیش بھٹ کے اداکاری کے شوقین بیٹے راہول بھٹ کو متعارف کروانا تھا۔

ہیڈلی نے عدالت کو بتایا کہ راہول فلموں میں آنا چاہتا تھا لیکن اُس کا والد اُس کی مدد نہیں کر رہا تھا:’’تب مَیں نے اُس سے دوستی کر لی تاکہ اُسے کسی بڑی فلم میں موقع دلواؤں۔‘‘ ہیڈلی کے مطابق اُس نے راہول کو یہ بتایا تھا کہ وہ ایک آرمی رینجر ہے اور یہ کہ تب سے راہول اُسے پسند کرنے لگا تھا۔

Zeichnung Gericht David Coleman Headley vor Richter Harry Leineweber
ڈیوڈ ہیڈلی کا اجمالی خاکہتصویر: AP

پاکستانی نژاد کینیڈین شہری رانا کے یہ بالی وُڈ فلم بنانے کے منصوبے پروان نہ چڑھ سکے کیونکہ ایسا کوئی بھی اقدام لشکر طیبہ کے نظریات کے خلاف تھا۔

اس سے پہلے ہیڈلی نے بتایا تھا کہ ایک بار راہول کو ’سیرو سیاحت‘ کے لیے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں لے جانے کی بھی بات ہوئی تھی۔ تاہم PTI کے مطابق ہیڈلی نے اعتراف کیا کہ راہول سے دوستی کرنا نگرانی اور جاسوسی کی اُس بنیادی تربیت کے خلاف تھا، جو اُس نے لشکر طیبہ اور آئی ایس آئی سے حاصل کی تھی۔

ہیڈلی کے مطابق اُس نے راہول کو 26 نومبر کو جنوبی ممُبئی میں جانے سے منع کیا تھا۔ یہ وہی دن تھا، جب دَس دہشت گردوں نے اس بھارتی شہر میں اُس ہولناک کارروائی کا آغاز کیا تھا، جس میں اگلے تین روز کے اندر اندر 160 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

رپورٹ: پی ٹی آئی / امجد علی

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں