1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باغیوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی، سری لنکا

30 جنوری 2009

تامل باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کے دوران سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کے باوجود سری لنکا کی حکومت نے کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Gjbs
سری لنکا کے صدر راجاپکشے کا کہنا ہے کہ تامل باغیوں کو دیوار سے لگا دیا گیا ہےتصویر: AP

’نہیں، یہ غلط ہے۔ غلط معلومات ہیں۔ شمالی سری لنکا میں کوئی تباہی نہیں ہوئی ہے۔ ہم شمال میں یہ مسئلہ پہلے بھی بھگت چکے ہیں۔ یہ تنظیمیں پروپگینڈا اور افراتفری پھیلا رہی ہیں‘ یہ الفاظ ہیں سری لنکا کے صدر مہندا راجاپکشے کے۔

Sri-lankische Soldaten
تامل باغیوں اور سری لنکا کی افواج کے درمیان تیس برسوں سے جاری لڑائی میں ستّر ہزار کے قریب افراد جاں بہ حق ہو چکے ہیںتصویر: AP


ان ’تنظیموں‘ سے سری لنکا کے صدر مہندا راجا پکشے کی مراد اقوامِ متحدہ اور ہلالِ احمر جیسی تنظیموں سے ہے جنہوں نے سری لنکا کے شمال میں تامل باغیوں کے خلاف سری لنکا کی فوجی کارروائی کے دوران لاکھوں افراد کے اس تنازعے میں پھنس جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

راجا پکشے کا کہنا ہے: ’کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی۔ ہم جنگ کیوں بند کریں؟ تین دہائیوں کے بعد ہم باغیوں کو قابو کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اور ہم کو تین دہائیوں سے جنگ بندی کا تجربہ ہے۔ جب بھی ہماری جانب سے جنگ بندی کی جاتی ہے، تامل باغی اس جنگ بندی کو دوبارہ منظّم ہونے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ اس لیے یہ تنازعہ تیس سال سے جاری ہے۔ ہم یہ غلطی اب دوبارہ نہیں کریں گے۔ ہم جنگ بند نہیں کریں گے‘

Sri Lanka Flüchtlingslager in Kantale
اقوامِ متحدہ، ہلالِ احمر اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق باغی اور افواج دونوں ہی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہو رہے ہیںتصویر: AP


جمعرات کے روز اقوامِ متحدہ اور ہلالِ احمر نے ایک بیان میں کہا کہ سری لنکا کے شمالی علاقوں میں فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی میں کم از کم پانچ لاکھ افراد کو سنگین مشکلات کا سامنا ہے اوران میں سینکڑوں افراد ایسے ہیں جو زخمی اور بیمار ہیں اور وہ کشیدگی کا شکار علاقوں سے باہر نہیں نکل سکتے۔ اقوام ِمتحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نئی پلّے نے اس تنازعے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں جانب سے انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی فریقین پر اس نوعیت کے الزامات عائد کیے ہیں۔

اس حوالے سے اقوام ِ متحدہ کے ترجمان گورڈن وائس کا کہنا ہے: ’جہاں تک اقوامِ متحدہ کا تعلق ہے ہمارا یہ موقف ہے کہ ہمارے عملے نے درجنوں اموات اور زخمی افراد کو دیکھا ہے۔ اقوام ِمتحدہ نے صبح ایک قافلے کی رہبری بھی کی ہے جس میں لڑائی کی وجہ سے زخمی ہونے والے سینکڑوں افراد شامل تھے‘

دریں اثناء سری لنکا کی افواج نے تامل باغیوں کے خلاف پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے شمالی سری لنکا میں باغیوں کے اہم ٹھکانوں پر قبضہ کرلیا ہے۔