1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ایف بی آئی سربراہ الیکشن پر اثرانداز ہونا چاہتے ہیں‘

عابد حسین
31 اکتوبر 2016

امریکی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے اعلیٰ رہنما ہیری ریڈ نے ایف بی آئی کے سربراہ پر کلنٹن کی ای میلز کی دوبارہ پڑتال پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف بی آئی کے سربراہ دوہرے معیار کے حامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/2RvOd
Bildkombo James Comey und Hillary Clinton
ہیلری کلنٹن اور ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومیتصویر: Getty Images/AFP/Y. Gripas/J. Sullivan

امریکی سینیٹ کے رکن اور سینیئر امریکی سیاستدان ہیری ریڈ کا کہنا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ کلنٹن کی ای میلز کا معاملہ اچھال کر خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی نے امکاناً قانون شکنی کی ہے اور اس سے یہ تاثر ابھرا ہے کہ وہ صدارتی الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ریڈ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کومی نے موجودہ صورت حال میں دوہرا معیار اپنا رکھا ہے، ایک طرف وہ ہیلری کلنٹن کی ای میلز کی دوبارہ چھان بین کر رہے ہیں تو دوسری جانب ٹرمپ کے روس کے ساتھ رابطوں کے معلومات پر انہوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا تھا۔

ہیری ریڈ امریکی سینیٹ میں اقلیتی پارٹی (ڈیموکریٹک پارٹی) کے لیڈر ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ حالیہ مہینوں کے دوران کومی کا حساس معاملات کے حوالے سے مجموعی رویہ نامناسب قرار دیا جا سکتا ہے۔

USA Mehrheitsführer Senat Harry Reid
امریکی سینیٹر ہیری ریڈتصویر: AP

ہیری ریڈ نے یہ تمام باتیں جیمز کومی کے نامی لکھے گئے خط میں بھی تحریر کی ہیں۔ ہیری ریڈ نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کو خط میں تحریر کیا کہ اُن کے دفتر  کے جائزے کے مطابق اُن کی موجودہ کارروائی امریکی دستور کے ’ہیچ ایکٹ‘ کے منافی ہو سکتی ہے۔ یہ قانون ایف بی آئی کے حکام کو الیکشن پر اثرانداز ہونے کے عمل سے روکتا ہے۔

ہیری ریڈ نے واضح کیا کہ ہیلری کلنٹن کی نئی ای میلز میں بھی کوئی ایسا مواد دستیاب نہیں، جو پہلے پڑتال کی گئی ای میلز سے ہٹ کر ہو اور ان میں کوئی بھی حساس معاملہ شامل نہیں، جو امریکی مفادات کے لیے نقصان دہ ہو۔ ریڈ کے مطابق ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے روس کے ساتھ تعلقات کے افشاء پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی حالانہ روس کا امریکا کے ساتھ رویہ جارحانہ ہے۔

امریکی سینیٹ کے اہلکار نے کہا کہ ہیلری کلنٹن کی ای میلز کو عام کرنے سے امریکا کو کوئی نقصان پہنچنے کا خطرہ نہیں جب کہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کا اصرار ہے کہ وہ نازک معلومات کے تناظر میں ای میلز پر امریکی عوام کو باخبر رکھیں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ رواں برس ستمبر میں ڈیموکریٹک پارٹی نے ملکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کو ایک خط تحریر کیا تھا کہ وہ اس کا تعین کرے کہ روس رواں برس کے صدارتی انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش تو نہیں کر رہا۔