1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی: دو ٹرینوں کی ٹکر، بیس ہلاک، درجنوں زخمی

امتیاز احمد12 جولائی 2016

اٹلی کے جنوب میں دو ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے سے کم از کم بیس افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ اٹلی میں سن دو ہزار نو میں بھی ایک ٹرین حادثہ پیش آیا تھا، جس میں تیس افراد مارے گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/1JNlE
Italien Apulien Andria Kollision Unglücksstelle von zwei Zügen
تصویر: picture-alliance/AP Photo/L. Turi

اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ اٹلی کے جنوبی علاقے کوراٹو اور اندریا کے درمیان ٹرین کے ایک سنگل ٹریک پر پیش آیا ہے۔ صوبائی حکومت کی طرف سے جانے ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے،’’بدقسمتی سے ہلاکتوں کی تعداد بیس تک پہنچ چکی ہے۔‘‘ صوبائی حکومت کی طرف زخمیوں کے لیے خون کے عطیے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔

یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے گیارہ بجے کے قریب پیش آیا، جب کہ اس کے فوری بعد امدادی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بہت سے زخمی بوگیوں کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں جبکہ ٹرینوں کے دروازے کاٹ کے ان کو نکالا جا رہا ہے۔

اطالوی امدادی ایجنسی کے ایک ترجمان لوکا کاری کا کہنا تھا، ’’امدادی کارروائیوں میں اس وجہ سے مشکلات پیش آ رہی ہیں کہ حادثہ دور دراز کے ایک دیہاتی علاقے میں پیش آیا ہے۔‘‘ تاہم یہ خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فضا سے لی جانے والی تصاویر میں آمنے سامنے سے ٹکرانے والی ان ٹرینوں کی بوگیوں کو ایک دوسرے میں دھنسے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور ریلوے ٹریک کے دونوں جانب ملبہ بکھرا نظر آ رہا ہے۔

حکام کے مطابق فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ حادثہ کیوں پیش آیا ہے یا اس کی وجوہات کیا تھیں۔ دوسری جانب اٹلی کی وزارت ٹرانسپورٹ نے تفتیشی عمل شروع کر دیا ہے کہ کس طرح دونوں ہی ٹرینیں ایک ریلوے لائن پر آ گئیں؟

اٹلی کے وزیراعظم ماتیو رینزی اپنا میلان کا دورہ منسوخ کرتے ہوئے دوبارہ روم واپس آ گئے ہیں تاکہ جائے حادثہ کا دورہ کیا جا سکے۔

دونوں ٹرینیں چار بڑے ڈبوں پر مشتمل تھیں اور شائع ہونے والی ایک تصویر کے مطابق ان میں سے تین تین پٹڑی سے اتر چکے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ان میں سے ایک ٹرین اپنی انتہائی رفتار سے چل رہی تھی۔ مقامی میئر ماسیمو مازیلی کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یوں لگتا ہے ہے جیسے کسی ہوائی جہاز کا حادثہ پیش آیا ہو کیوں کہ ٹرینوں کا ملبہ دور دور تک بکھرا ہوا ہے۔

ابھی تک یہ بھی واضح نہیں ہے کہ دونوں ٹرینوں پر کتنے مسافر سوار تھے۔