1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايشيا ميں بد امنی سے متاثرہ انسانوں کے ليے يورپی مالی امداد

عاصم سلیم
5 جون 2017

جنوب مغربی اور وسطی ايشيائی ممالک ميں جنگ و جدل اور بد امنی سے متاثرہ افراد کی مدد کے ليے يورپی يونين نے حال ہی ميں چواليس ملين يورو کی مالی امداد کا اعلان کيا۔ امدادی رقوم کا کچھ حصہ پاکستان کو بھی دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/2e9AN
Belgien EU-Parlament in Brüssel
امداد کا مقصد جنوب مغربی اور وسطی ايشيائی ملکوں ميں قدرتی آفات، جنگ و جدل اور بد امنی سے متاثرہ بے گھر شہریوں کی مدد کرنا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/O. Hoslet

يورپی يونين کی اس مالی امداد ميں سے سات ملين يورو پاکستان کے حصے ميں آئيں گے۔ يہ رقوم داخلی طور پر بے گھر ہو جانے والے اور پاکستان ميں مقيم افغان مہاجرين پر صرف کی جائیں گی۔ يورپی کميشن کی جانب سے اس مالی امداد کا اعلان گزشتہ ماہ کے اختتام پر کيا گيا تھا۔ اس امداد کا مقصد جنوب مغربی اور وسطی ايشيائی ملکوں ميں قدرتی آفات، جنگ و جدل اور بد امنی سے متاثرہ بے گھر شہریوں کی مدد کرنا ہے۔

ان امدادی رقوم سے بالخصوص پاکستان اور ايران ميں موجود افغان مہاجرين، افغانستان ميں جنگ زدہ عوام اور وسطی ايشيا ميں قدرتی آفات سے نمٹنے والے اداروں کی مدد کی جانا ہے۔ اس بارے ميں بات کرتے ہوئے انسانی بنيادوں پر امداد اور رسک مينجمنٹ کے يورپی کمشنر کرسٹوس اسٹائيليانيڈيس نے کہا کہ يورپی امداد سے مسلح تنازعات اور قدرتی آفات سے متاثرہ لاکھوں انسانوں کی مدد کی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا، ’’ميں حال ہی ميں خطے ميں گيا تھا اور وہاں کی ضروريات ميں نے اپنی آنکھوں سے ديکھيں۔ طويل المدتی مسلح تنازعات سے سب سے زيادہ متاثر بچے ہوتے ہيں۔ يہی وجہ ہے کہ اس مالی امداد کا بڑا حصہ متاثرہ علاقوں ميں بچوں کی تعليم پر خرچ کيا جائے گا۔‘‘ ان کے بقول بچوں کے مستقبل ميں سرمايہ کاری پورے خطے کے استحکام کے ليے لازمی ہے۔ کرسٹوس اسٹائيليانيڈيس نے يہ بيان پاکستان کے ليے اقوام متحدہ کے کوآرڈينيٹر نيل بوہنے سے ملاقات کے بعد ديا۔

امدادی رقوم ميں سے پچيس ملين افغانستان ميں بے گھر ہو جانے والوں کے ليے مختص ہيں۔ علاوہ ازيں ايران ميں سرگرم انسانی بنيادوں پر مدد کرنے والے اداروں کو بھی تقريباً دس ملين يورو فراہم کيے جائيں گے۔