1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

عراق ميں مبینہ اسرائيلی اہداف پر ايرانی حملہ

13 مارچ 2022

رواں ہفتے کے آغاز پر اسرائيل نے شام ميں ايرانی پاسداران انقلاب کو نشانہ بنايا تھا جب کہ اتوار کو عراق ميں مبینہ اسرائيلی اہداف کے خلاف ايرانی کروز ميزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ امریکہ نے اس کارروائی کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/48Po6
Irak | Raketenangriff auf Erbil
تصویر: Thaier al-Sudani/REUTERS

ايرانی پاسداران انقلاب نے عراق کے کرد علاقے کے صدر مقام اربيل ميں ميزائل حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ايران کے سرکاری ميڈيا پر يہ اعتراف اتوار کو نشر کردہ رپورٹوں ميں کيا گيا۔ قبل ازيں تيرہ مارچ کی صبح بارہ ميزائلوں سے مبینہ اسرائيلی اہداف کو نشانہ بنايا گيا تھا۔ ايران نے دعویٰ کيا ہے کہ اس نے اسرائيل کے 'اسٹريٹيجک سينٹرز‘ کو نشانہ بنايا ہے۔

ايرانی افراد و کمپنيوں پر امريکی پابندياں

ايران جوہری ہتھياروں کے حصول سے چند ہی ہفتے دور ہے، اسرائيلی وزراء کا دعویٰ

لبنان اور اسرائيل، ايک پيچيدہ رشتہ اور مجبوری ميں سمجھوتہ

ايران کی جانب سے يہ حملہ ايک ايسے وقت پر کيا گيا ہے، جب عالمی قوتوں کے ساتھ سن 2015 کی جوہری ڈيل کو بحال کرنے کے ليے سفارتی کوششيں ايک اہم موڑ پر کھڑی ہيں۔ اس ڈيل کا مقصد ايران سے يہ يقين دہانی لينا ہے کہ وہ اپنے متنازعہ جوہری و ميزائل پروگراموں کو عالمی قوتوں کے ساتھ طے شدہ شرائط کے تحت محدود رکھے گا۔ اس کے بدلے ميں ايران پر عائد اقتصادی پابندياں نرم کی جانی ہيں۔ اس ترميم شدہ معاہدے کا مسودہ تقريباً مکمل ہے مگر روس کی جانب سے آخری لمحے پر ايک مطالبے کے بعد اب مذاکراتی عمل رک گيا ہے۔

اربيل ميں ايرانی ميزائلوں نے جس مقام کو ہدف بنايا، وہ در اصل امريکی قونصل خانے کی ايک نئی عمارت ہے۔

اس حملے ميں ايک شہری زخمی ہوا ہے اور املاک کو نقصان پہنچا مگر کوئی بڑا نقصان نہيں ہوا۔ امريکی محکمہ خارجہ نے تصديق کر دی ہے کہ حملے ميں کوئی امريکی شہری زخمی يا ہلاک نہيں ہوا۔ ساتھ ہی اس حملے کی مذمت بھی کی گئی ہے۔

ايرانی پاسداران انقلاب نے دھمکی بھی دی ہے کہ 'اسرائيل کی جانب سے حملوں کا سخت، فيصلہ کن اور تباہ کن جواب ديا جائے گا‘۔ واضح رہے کہ گزشتہ پير کے دن شام ميں ايک اسرائيلی حملے ميں پاسداران انقلاب کے دو فوجی مارے گئے تھے اور ايران نے جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی۔

عراق اور شام اکثر اوقات ايران اور امريکا کے ايک دوسرے کے خلاف حملوں کا مرکز بنے رہتے ہيں۔ ايرانی حمايت يافتہ شيعہ مليشيا گروہوں نے دونوں ہی ملکوں ميں امريکی اہداف کو نشانہ بنايا ہے۔ واشنگٹن بھی وقفے وقفے سے ايرانی اہداف کے خلاف کارروائیاں کرتا آيا ہے۔

سن 2020 ميں امريکی افواج نے بغداد ميں کارروائی کرتے ہوئے ايرانی فوجی جنرل قاسم سليمانی کو ہلاک کر ديا تھا۔ اس کے رد عمل ميں ايران نے امريکی دستوں کے خلاف کئی بيلسٹک ميزائلوں سے حملہ کيا تھا، جس ميں کوئی امريکی فوجی ہلاک تو نہيں ہوا تھا تاہم کئی کو سر پر چوٹيں آئی تھيں۔

ایرانی جوہری معاہدہ: ملکی عوام کتنے پر امید ہیں؟

ع س / ا ا (روئٹرز)