1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايتھوپيا اور صوماليہ کے درجنوں مہاجرين ہلاک

عاصم سليم10 جنوری 2016

صوماليہ کے خود مختار حصے صومالی لينڈ سے متصل سمندری حدود ميں ايتھوپيا اور صوماليہ کے درجنوں مہاجرين اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کی کشتی تکنيکی خرابی کے سبب گہرے سمندر ميں چلی گئی۔

https://p.dw.com/p/1Hasj
تصویر: Getty Images/AFP

اس حادثے کے بارے ميں صومالی لينڈ کے ايک اہلکار نے بتايا ہے۔ سناگ خطے کے ايک اعلیٰ اہلکار احمد عبدی فالے نے بتايا کہ مہاجرين جس کشتی پر سوار تھے اُس نے اپنا سفر دو ہفتوں قبل بوساسو سے شروع کيا تھا اور وہ جزيرہ نما عرب ميں کسی نا معلوم مقام کی جانب گامزن تھی۔ بعد ازاں جب يہ کشتی صومالی لينڈ کے کوسٹ گارڈز کو ملی، تو اُس ميں موجود افراد کی حالت تشويش ناک تھی۔ ميادھ نامی شہر سے بات کرتے ہوئے احمد عبدی فالے نے بتايا کہ کشتی ميں دس افراد کی لاشيں مليں جبکہ بہتر ديگر افراد کافی بد حال تھے، جن ميں کچھ کی حالت نازک تھی۔

اعلیٰ اہلکار احمد عبدی فالے نے بتايا کہ کوسٹ گارڈز نے مُردوں کی تدفين کا انتظام کيا اور نڈھال اور مریضوں جیسی حالت والے افراد کو ہسپتال تک پہنچايا، جن کا علاج ابھی بھی جاری ہے۔ بعد ازاں جمعے کے روز ساحل سمندر پر مقامی لوگوں کو اِسی کشتی پر سوار 96 ديگر افراد کی بھی لاشيں مليں، جو لہروں کے ساتھ بہتی ہوئی ساحل تک پہنچيں تھيں۔ اطلاعات کے مطابق کشتی پر سوار اکثريتی تارکين وطن صوماليہ سے تھے۔

Rettungsaktion von Ärzte ohne Grenzen Mittelmeer
تصویر: DW/K. Zurutuza

حادثے کا شکار ہونے والی اِس کشتی کے عملے کے تين ارکان کو حراست ميں لے ليا گيا ہے۔ حکام کے مطابق اُن سے تفتيش کا عمل تاحال شروع نہيں ہوا ہے۔ تينوں افراد قريبی پہاڑی علاقے ميں فرار ہونے کی کوششوں ميں تھے، جب انہيں گرفتار کر ليا گيا۔

قرن افريقہ کی رياستوں سے تعلق رکھنے والے تارکين وطن سالہا سال سے ايسے خطرناک سفر طے کرتے رہے ہيں۔ اپنے آبائی ممالک ميں ظلم و ستم، تشدد اور بد امنی سے پناہ حاصل کرنے اور بہتر زندگی کی تلاش ميں يہ تارکين وطن ديگر ملکوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہيں۔ يہ امر اہم ہے کہ مشرقی افريقی ملکوں سے تعلق رکھنے والے اِن مہاجرين کے ليے يمن کے راستے خليجی ملکوں تک پہنچنے کے ليے صوماليہ ايک اہم گزر گاہ کی حيثيت رکھتا ہے۔