1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوباما نے گوآنتانامو جیل بند کرنے کا حکم دے دیا

ندیم گل22 جنوری 2009

امریکی صدر باراک اوباما اپنی پیشرو بش انتظامیہ کی پالیسیوں کو بدل رہے ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو گوآنتانامو بے کی جیل کو بند کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/GeLG
اوباما نے عہدہ سنبھالتے ہی تیز رفتاری سے بش دور کی پالیسیوں میں تبدیلی کا سلسلہ شروع کر دیا ہےتصویر: AP

اوباما کے ان احکامات کے تحت گوآنتانامو کا امریکی حراستی کیمپ ایک سال کے اندر اندر بند کر دیا جائے گا۔ یوں نئے امریکی صدر نے اپنا دیرینہ انتخابی وعدہ پورا کر دیا ہے۔ اس حوالے سے بدھ کو جاری کردہ ایک مسودے میں کہا گیا تھا کہ اس کیمپ میں فوجی عدالتوں کے تحت مقدمات کی سماعت روک دی جائے گی۔ مزید یہ کہ گوآنتانامو کا حراستی کیمپ بند ہونے پر وہاں قید افراد کو ان کے آبائی وطن بھیجنے یا رہا کرنے کے ساتھ ساتھ کسی تیسرے ملک بھی بھیجا جا سکتا ہے۔

فوجی عدالت کے ججوں نے بدھ کو باراک اوباما اور اُن کے سیکریٹری دفاع کی وہ درخواست بھی منظور کر لی تھی جس میں گوآنتانامو کیمپ میں زیرالتوا مقدمات کو چار ماہ کے لئے روکنے کے لئے کہا گیا تھا۔ کیوبا میں قائم گوآنتانامو جیل میں تقریبا245 افراد کو دہشت پسندانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔ اس کیمپ میں قیدیوں پر جسمانی تشدد کے باعث امریکہ کو دُنیا بھر میں رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

Symbolbild Obama Guantanamo USA
اوباما صدارتی مہم کے دوران بھی اس جیل کی بندش کے حوالے سے بیانات دیتے رہے ہیںتصویر: AP/DW

اوباما انتظامیہ کی جانب سے تفتیش کے ظالمانہ طریقہ کار پر پابندی لگانے اور دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث مشتبہ افراد کی حراست کا جائزہ لینے کے لئے بھی احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

نئے امریکی صدر عراق سے امریکی فوج کے انخلا پر بھی کام کررہے ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ عسکری قیادت کو عراق سے فوجیوں کی جلد واپسی کے لئے اضافی منصوبہ بندی کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران اوباما نے 16 ماہ کے اندر اندر عراق سے فوجیوں کے انخلاء کا وعدہ کیا تھا۔ یوں سن دو ہزار دَس کے اندر اندر عراق سے تمام ایک لاکھ 42 ہزار امریکی فوجی واپس بلائے جا سکتے ہیں۔ اب تک کے امریکی عراقی معاہدے کے تحت سن دو ہزار گیارہ تک امریکی افواج کے عراق سے انخلاء کا ذکر کیا گیا ہے۔ اوبامہ افغانستان میں بھی مزید ہزاروں فوجی بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جہاں آج کل متعینہ امریکی فوجیوں کی تعداد 33 ہزار ہے۔

دریں اثنا باراک اوباما نے حکومتی اخلاقیات پر بھی احکامات جاری کئے ہیں جن کے تحت وفاقی حکومت کے ملازمین کو نئے قوانین پر دستخط کرنا ہوں گے۔ باراک اوباما کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کو اپنی ذمے داریاں یاد رکھنی چاہئیں: "قانون سے وفاداری اور کھلا پن اس دور صدارت کے بنیادی ستون ہوں گے۔"

اُدھر بدھ کے روز امریکی ایوان نمائندگان کے پینل نے حکومتی اخراجات کے لئے 358 بلین ڈالر کے منصوبے کی بھی حمایت کی ۔