1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی ویزہ پروگرام مزید مشکل، بھارتی کمپنیاں متاثر ہوں گی

19 اپریل 2017

امریکی صدر نے غیر ملکی پیشہ ور افراد کے لیے امریکی ویزے کا حصول مزید مشکل بنانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ سب سے پہلے امریکی کمپنیوں سے مال خریدنے اور امریکیوں کو ملازمتیں دینے کا کہا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2bTSw
USA Wisconsin Trump
تصویر: Reuters/K. Lamarque

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ’ویزے کے غلط استعمال‘ سے متعلق ایک فرمان پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس طرح غیر ملکی پیشہ ور افراد کے لیے ملازمت کا ویزا حاصل کرنے کا طریقہء کار مزید پیچیدہ بنا دیا جائے گا۔

امریکی صدر نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ’امریکا سب سے پہلے‘ کا نعرہ بلند کیا تھا اور یہ اقدام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس حوالے سے کون کون سی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔ اس حکم نامے میں وزارتوں کو یہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ وہ ویزے کی جانچ پڑتال اور تبدیلیوں سے متعلق اپنی اپنی تجاویز پیش کریں۔

امریکا میں ’H-1B‘ ویزہ پروگرام کے تحت سالانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ ویزے بھارتی پیشہ ور شہریوں کو فراہم کیے جاتے ہیں اور اندازوں کے مطابق بھارتی شہری ہی اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

USA Wisconsin Trump
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS/M. Hoffman

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی ویزہ پروگرام میں تبدیلیاں بھارت کی ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز لمیٹڈ اور اس جیسی دیگر کمپنیوں کو متاثر کر سکتی ہیں کیوں کہ یہ کمپنیاں امریکی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں اور ان کے مشترکہ پروگرامز کے تحت ہزاروں بھارتی امریکا میں ملازمت کرتے ہیں۔ تاہم ابھی تک ان میں سے کسی بھی کمپنی نے میڈیا کے سامنے کوئی بیان نہیں دیا۔

ویزہ مسئلے کے علاوہ امریکی صدر نے حکومتی اداروں کو یہ بھی کہا ہے کہ وہ ضروری ساز و سامان کی خرید و فروخت میں سب سے پہلے امریکی کمپنیوں کو ترجیح دیں، خاص طور پر امریکی اسٹیل کمپنیوں کو۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا، ’’اس اقدام کے ساتھ ہم دنیا کو یہ طاقتور اشارہ بھیجنا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے کاریگروں کا دفاع کریں گے، ہم اپنی ملازمتوں کو تحفظ فراہم کریں گے اور آخر کار امریکا کو سب پر مقدم رکھا جائے گا۔‘‘