1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وزیر دفاع کا دورہ افغانستان، اہم علاقائی معاملات پر گفتگو متوقع

14 دسمبر 2011

امریکی وزیر دفاع آج کابل میں افغان صدر سے ملاقات کے دوران اس عزم کا اعادہ کریں گے کہ واشنگٹن افغانستان کے ساتھ مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے دہرایا کہ افغان جنگ میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔

https://p.dw.com/p/13SEn
امریکی وزیر خارجہ لیون پنیٹاتصویر: AP

امریکی وزیر خارجہ لیون پنیٹا افغانستان کے غیر اعلانیہ دورے پر پہنچ گئے ہیں۔ وہ آج کابل میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کریں گے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپنے ایک تبصرے میں لکھا ہے کہ اس دورے کے دوران امریکی وزیر دفاع افغان صدر کو یہ یقین دہانی کروائیں گے کہ واشنگٹن حکومت افغانستان کے ساتھ مستقبل میں بھی تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

اس دو روزہ دورے کے موقع پر وہ افغانستان میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ بھی لیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ وہ افغان وزیر دفاع عبدالرحیم وردک سے ملاقات کے علاوہ افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں سے بھی ملیں گے۔ لیون پنیٹا ایسے وقت میں یہ دورہ کر رہے ہیں، جب افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ 2014ء تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا مکمل ہو جائے گا اور افغانستان میں سکیورٹی کی تمام تر ذمہ داریاں افغان فورسز کو سونپ دی جائیں گی۔

امریکی وزیر دفاع کا یہ دورہ اس مخصوص وقت میں یوں بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان نے نیٹو افواج کی سپلائی بند کر رکھی ہے۔ لیون پنیٹا نے منگل کو اعلیٰ امریکی فوجی اہلکار جنرل جان ایلن سے ملاقات کے دوران پاکستان سمیت سکیورٹی سے جڑے کئی دیگر اہم علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وزارت دفاع سے وابستہ ایک اعلیٰ فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ پنیٹا اور وردک کے مابین ہونے والی ملاقات میں اس بات پر توجہ مرکوز کی جائے گی کہ افغان فورسز سلامتی کی ذمہ دارایاں نبھانے کے لیے کس طرح جلد تیار ہو سکتی ہیں۔

John Allen NO FLASH
اعلیٰ امریکی فوجی اہلکار جنرل جان ایلنتصویر: AP

لیون پنیٹا نے کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن کے لیے رواں برس ایک اہم موڑ ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان باغیوں کا زور ٹوٹ چکا ہے اور وہاں تشدد کے واقعات میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ افغانستان جاتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن کے لیے پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

لیون پنیٹا نے کہا کہ واشنگٹن حکومت کو پاکستان سے اپنے تعلقات بہتر کرنے ہوں گے۔ ان کے بقول اسلام آباد اور واشنگٹن کے مابین تعلقات مشکل رہے ہیں لیکن فریقین کو اس میں بہتری کی کوششیں جاری رکھنی چاہییں۔

امریکی حکومت پاکستانی پر الزام عائد کرتی ہے کہ اس کے کچھ عناصر طالبان باغیوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے ملحق پاکستانی قبائلی علاقوں میں پناہ گاہیں بنائے ہوئے جنگجو افغانستان میں سرحد پار کارروائیاں کرتے رہتے ہیں اور ان پر قابو پائے بغیر افغانستان میں امن کا قیام مشکل ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں