1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وزیردفاع اچانک دورے پر افغانستان میں

عاطف بلوچ، روئٹرز
9 دسمبر 2016

امریکی وزیردفاع ایشٹن کارٹر ایک غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ گئے۔ جمعے کے روز اس اچانک دورے میں وہ افغانستان میں تعینات امریکی کمانڈروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

https://p.dw.com/p/2Tzfo
US-Verteidigungsminister Carter in Kabul
تصویر: Jonathan Ernst/Getty Images

اگلے ماہ امریکی وزیردفاع کی ذمہ داریوں سے سبک دوش ہونے والے ایش کارٹر کا ممکنہ طور پر یہ افغانستان کا آخری دورہ ہے۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ماہ اپنا عہدہ سنبھال لیں گے اور انہوں نے وزارت دفاع کا قلم دان ریٹائرڈ جنرل جیمز ماٹِس کے سپرد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اپنے دورہ افغانستان میں آج شام کارٹر صدر اشرف غنی سے بھی ملیں گے۔

افغانستان میں اس وقت قریب دس ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں، جو افغان فوجیوں کی تربیت اور مشاورت کا کام کر ہے ہیں، تاہم بعض اہم اور مشکل عسکری مہمات میں بھی افغان فورسز امریکی فوجیوں سے مدد لے سکتی ہیں۔

US-Verteidigungsminister Carter mit afghanischem Präsidenten Ghani
ایش کارٹر آج صدر اشرف غنی سے ملاقات کریں گےتصویر: Jonathan Ernst/Getty Images

کارٹر یہ دورہ ایک ایسے موقع پر کر رہے ہیں، جب ایک طرف تو یہ کہا جا رہا ہے کہ افغان فورسز ماضی کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، مگر ساتھ ہی ساتھ طالبان کے حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ افغان صدر کہہ چکے ہیں کہ طالبان پاکستانی سرزمین کا استعمال کر کے افغانستان پر حملے کرتے ہیں۔

امریکی اندازوں کے مطابق افغان حکومت ملک کے قریب دو تہائی علاقے پر کنٹرول کی حامل ہے، جب کہ طالبان دس فیصد پر قبضہ کیے ہوئے ہیں، جب کہ باقی علاقے فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کی زد میں ہیں۔

امریکی فوج کی جانب سے تاہم مختلف کارروائیوں میں افغان فورسز کی ماضی کے مقابلے میں کہیں بہتر کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے، تاہم یہ بات اہم ہے کہ ماضی کے مقابلے میں افغان فورسز کو زیادہ جانی نقصان کا بھی سامنا ہے۔

افغانستان پہنچنے سے قبل امریکی وزیر دفاع کے پریس سیکرٹری پیٹر کُک کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کارٹر افغانستان میں جاری فوجی کارروائیوں کی پوری تفصیلات چاہتے ہیں: ’’اپنے اس دورے میں وزیردفاع افغان حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں حالیہ مہنیوں میں افغان فورسز کی جانب سے زیادہ بہتر کارکردگی کے مظاہرے پر بات چیت کی جائے گی۔‘‘

کُک نے مزید کہا، ’’کارٹر افغان فورسز بشمول ایوی ایشن، تربیت کے سلسلے کو جاری رکھنے کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔