1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی سپریم کورٹ: پہلی لاطینی امریکی خاتون جج کی تقرری

9 اگست 2009

امریکی سینٹ کی جانب سے سرکاری طور پر منظوری کے اعلان کے دو روز بعد پچپن سالہ خاتون سونیا سوتو مائر نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/J6Wk
سوتو مائر نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہےتصویر: AP

26 مئی سن 2009 کو صدر اوباما نے لاطینی امریکی خاتون جج Sonia Sotomayor کو امریکی سپریم کورٹ کی جج کی حیثیت سے نامزد کیا تھا ،کیونکہ اس وقت کے ایک جج ڈیوڈ سوٹر نے خود ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ اوباما Sonia Sotomayor کو انکی جگہ جج مقرر کرنا چاہتے تھے۔

Sonia Sotomayor امریکہ کی سپریم کورٹ کی پہلی لاطینی نژاد ، تیسری خاتون اور مجموعی طور پر ایک سو گیارہویں جج ہیں۔ اس وقت سپریم کورٹ کے ججوں کی بنچ میں 5 کیتھولک شامل ہیں Sonia Sotomayor کی شمولیت سے ان کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔

Sonia Sotomayor کا تعلق بحر اقیانوس پر واقع جزیرے Puerto Rico کے ایک گھرانے سے ہے۔ جہاں لاطینی امریکی باشندے رہتے ہیں اور ان سب کی زبان ہسپانوی ہے۔ انیس سو چالیس کی دہائی میں ان کے والدین ہجرت کر کہ نیو یارک کے ایک معروف علاقے Bronx جا بسے تھے۔

Sonia Sotomayor
Sonia Sotomayor امریکہ کی سپریم کورٹ کی پہلی لاطینی نژاد ، تیسری خاتون اور مجموعی طور پر ایک سو گیارہویں جج ہیںتصویر: AP

Sonia کے والد ایک عام سے انسان اور پیشے کے اعتبار سے ایک ویلڈر تھے۔ سونیا کی عمر نو سال تھی، جب ان کے والد کا انتقال ہوا۔ اس کے بعد سونیا اور ان کے بھائی خواں یعنی دو بچوں کی پرورش کی ذمہ داری سونیا کی والدہ Celina Sotomayor کے کاندھوں پر آن پڑی جو نرس کے پیشے سے منسلک تھیں۔

Sonia Sotomayor نے ہائی اسکول کا امتحان بہت شاندار نمبروں سے پاس کیا، جس کے بعد انہیں اسکالر شپ مل گئی اور ساتھ ہی امریکہ کی بہترین یونیورسٹیوں میں سے ایک، پرنسٹن یونیورسٹی میں انہیں داخلہ بھی مل گیا۔

یہ بات ہے انیس سو بہتر کی جس وقت پرنسٹن یونیورسٹی میں بمشکل کوئی طالبہ اور وہ بھی لاطینی امریکی زیر تعلیم تھی۔ اس کے بعد ان کے لئے تعلیمی ترقی کے میدان کھلتے چلے گئے۔ سونیا نے لاء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری Yale University سے حاصل کی جس کا شمار امریکہ کے تین قدیم ترین اعلٰی تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے۔ 1978 ء میں سونیا نے نیویارک کے مشہور زمانہ علاقے Manhattan میں قائم ایک دفتر میں پبلک پروسیکیوٹر کی حیثیت سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ 1984 ء میں سونیا نے نیو یارک کا چیمبر آف لائیرز جوائن کر لیا، جس کے بعد 1991 ء میں اس وقت کے امریکی صدر اور جارج بش سینئیر نے انہیں جنوبی نیویارک کے ایک ڈسٹرکٹ جج کی حیثیت سے نامزد کیا، جس کی منظوری سینٹ نے 1992 ء میں دی۔ جارج بش سینئیر کے پس رو بل کلنٹن نے سونیا کو ایک کورٹ آف اپیل کی جج نامزد کیا، جسے سینیٹ کی طرف سے 1998 ء میں منظور کیا-

امریکی سپریم کورٹ کو فیڈرل کورٹ بھی کہا جاتا ہے، اس وقت یہ 9 ججوں پر مشتمل ہے۔ تاہم اس کی تعداد بڑھتی گھٹتی رہتی ہے۔ اس کورٹ کے فیصلے حتمی ہوتے ہیں۔ اسقاط حمل قانونی طور پرجائز ہے یا نہیں یا کیا امریکی شہریوں کو نجی طور پر اسلحہ رکھنے کی اجازت ہونی چاہئے؟ ان تمام معاملات سمیت دیگر اہم موضوعات کے سلسلے میں فیڈرل کورٹ کے الفاظ آخری مانے جاتے ہیں۔ امریکہ کی سپریم کورٹ کے موجودہ تمام 9 ججوں کی تقرری تا دم حیات کے لئے ہوتی ہے۔ تاہم اگر کوئی جج چاہے تو خود ریٹائر ہو سکتا ہے۔

رپورٹ : کشور مصطفیٰ

ادارت : عاطف توقیر