1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان ٹیم کے خلاف یاسر شاہ بھی منتخب

9 جولائی 2017

افغان کرکٹ ٹیم اور مارلیبن کرکٹ کلب کے مابین کھیلے جانے والے ایک میچ میں پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ بھی ایم سی سی کی نمائندگی کریں گے۔ مصباح الحق بھی منگل کے دن افغان ٹیم کے خلاف لارڈز کے تاریخی میدان میں اتریں گے۔

https://p.dw.com/p/2gDfM
Sri Lanka Cricket Yasir Shah
تصویر: I. S. Kodikara/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لارڈز گراؤنڈ کی ٹیم مارلیبن کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے حوالے سے بتایا ہے کہ گیارہ جولائی بروز منگل کو لارڈز میں افغان قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف میچ میں ان کی طرف سے کپتانی نیوزی لینڈ کے سابق کپتان برینڈن میکلم کریں گے۔

افغانستان اور آئرلینڈ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے ملک بن گئے

افغان ٹی ٹوئنٹی لیگ میں پاکستانی کرکٹرز کی شرکت پر پابندی

افغانستان اور آئرلینڈ کو ٹیسٹ کرکٹ اسٹیٹس دینے پر اتفاق

ایم سی سی دنیائے کرکٹ کے سب سے زیادہ فعال ترین کلبوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں افغانستان کو ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیم کا درجہ ملنے کے بعد اس کلب نے افغان ٹیم کے ساتھ ایک میچ کھیلنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ ایم سی سی کی ٹیم میں یاسر شاہ کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ اس پاکستانی بولر نے چھبیس ٹیسٹ میچوں میں 149 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔ اپنی شاندار کارکردگی کی وجہ سے یاسر شاہ بہترین بولروں میں شمار کیے جانے لگے ہیں۔

ایم سی سی کی ٹیم میں پاکستان کے سابق کپتان مصباح الحق کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے اسٹار بلے باز شیو نارائن چندر پال اور سری لنکا کے وکٹ کیپر بلے باز کمار سنگاکارا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

افغانستان کے خلاف کھیلے جانے والے اس میچ میں سابق انگلش آل راؤنڈر سُمت پاٹیل اور سابق وکٹ کیپر کرس ریڈ بھی ایم سی سی کی نمائندگی کریں گے۔ افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی عمدہ کاکردگی کے باعث اسے حال ہی میں ٹیسٹ ٹیم کا درجہ دیا گیا ہے۔

Afghanistan Rashid Khan Cricketer
افغان نوجوان اسپنر راشد خان نے عالمی سطح پر اپنا لوہا منوا لیا ہےتصویر: Getty Images/AFP

توقع ہے کہ ابھرتے ہوئے ہونہار اسپنر راشد خان اور آل راؤنڈر محمد نبی کو بھی افغان ٹیم میں شامل کر لیا جائے گا۔ یہ دونوں کھلاڑی انڈین پریمئر لیگ میں سن رائزر حیدر آباد کی ٹیم کا بھی حصہ ہیں۔

مارلیبن کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے سربراہ جان اسٹیفنسن نے کلب کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کو ٹیسٹ ٹیم بنانے کا فیصلہ کیے جانے کے بعد اسے لارڈز میں پہلا میچ کھیلنا چاہیے تھا، اسی لیے اس میچ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں مقیم افغان کمیونٹی کے لیے بہترین موقع ہو گا کہ وہ اپنے قومی ہیروز کو میدان میں پرفارم کرتے دیکھیں۔