1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان ٹیم نے پاکستان کو ہرا کر ایشیا یوتھ کرکٹ کپ جیت لیا

19 نومبر 2017

افغانستان کی کرکٹ ٹیم نے ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان کو 185 رنز سے شکست دے کر انڈر نائنٹین ایشیا کپ کا ٹائٹل پہلی مرتبہ اپنے نام کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2nspn
Afghanistan Cricketsspiel Afghanistan vs. Kenyia
تصویر: DW

اتوار انیس نومبر کو کوآلالمپور میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ افغانستان کی انڈر نائنٹین ٹیم نے مقررہ پچاس اوورز میں سات کھلاڑیوں کے نقصان پر 248 رنز بنائے، جس کے جواب میں پاکستان کی ٹیم تئیسویں اوور میں صرف 63 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔

سابق آسٹریلوی بلے باز ڈین جونز افغان کرکٹ ٹیم کے کوچ مقرر

بین الاقوامی کرکٹرز کی موجودگی میں ’شپگیزه‘ ٹی ٹوئنٹی میلہ شروع

مہاجر کیمپوں سے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ تک

افغانستان کے نوجوان کھلاڑی اکرم فیضی نے ناقابل شکست اننگز کھیلتے ہوئے سنچری بنائی۔ سترہ سالہ فیضی نے دو چھکوں اور دس چوکوں کی مدد سے 113 گیندوں پر ایک سو سات رنز بنائے۔ اس شاندار اننگز کی وجہ سے انہیں اس فائنل میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

افغانستان کے دیگر نمایاں بلے بازوں میں اوپنرز رحمان گل اور ابراہیم زردان نے بالتریب چالیس اور چھتیس رنز بنائے۔ پاکستان کی طرف سے محمد موسیٰ سب سے زیادہ کامیاب بولر رہے، جنہوں نے دس اوورز میں چھیالیس رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستانی انڈر نائنٹین ٹیم نے جب 249 کے ایک معقول ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ٹیم شروع سے ہی لڑکھڑا گئی۔ کوئی بھی پاکستانی بلے باز بیس کا ہندسہ عبور نہ کر سکا۔ پاکستان کی طرف سے ٹاپ اسکورر محمد طہٰ تھے، جنہوں نے انیس رنز کی انفرادی اننگز کھیلی۔

افغانستان کے فاسٹ بولر نجیب زردان نے اس میچ میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پانچ پاکستانی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ انہوں نے نیپال کے خلاف کھیلے گئے سیمی فائنل میچ میں بہترین بولنگ کرتے ہئے چھ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ سولہ سالہ مجیب کو اسی پرفارمنس کی بنیاد پر اس ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس میچ میں کامیابی کے بعد شورش زدہ ملک افغانستان میں خوشیاں منانے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ پہلی مرتبہ افغانستان کی اس ٹیم نے یہ اہم ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔ جنگ سے تباہ حال اس ملک میں کرکٹ کا جنون حد درجہ پایا جاتا ہے۔ سیاسی عدم استحکام کے باوجود افغان کرکٹ کی یہ جیت ایک بڑی کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔ ناقدین کے مطابق اس وسطی ایشیائی ملک میں کرکٹ کا ٹیلنٹ جلد ہی عالمی منظر نامے پر دیکھا جائے گا۔

مہاجرین کی بدولت، جرمنی میں کرکٹ فروغ پاتی ہوئی