1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان طالبان کا اہم کمانڈر فضائی حملے میں ہلاک

عابد حسین
24 نومبر 2017

کابل حکومت کے مطابق ایئر فورس کے حملے میں طالبان کا ایک اہم کمانڈر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح حکومتی فوج نے راکٹ حملوں میں کم از کم بیس طالبان جنگجُوؤں کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2oCdD
Militärhubschrauber MD-530
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Gul

افغانستان کے شمال مشرقی صوبے کاپیسا میں کیے گئے ایک حملے میں طالبان کا ایک سینیئر کمانڈر دلاور خان مارا گیا۔ اس کمانڈر کو ملکی جنگی طیاروں نے کاپیسا کے ضلع نِجراب میں نشانہ بنایا۔ رپورٹوں کے مطابق جس مکان پر کمانڈر مقیم تھا، اُس کی چھت سے طالبان باغیوں نے جنگی طیاروں پر فائرنگ بھی کی تھی۔

امریکی دفتر خارجہ کے حکام کی ملکی وزیر ٹلرسن کی خلاف ’بغاوت‘

افغانستان میں جنگی جرائم کا ارتکاب، تفتیش شروع کی جائے

افغانستان، سکیورٹی فورسز پر ایک اور حملہ

دو افغان صوبوں میں طالبان کے حملے، 37 سکیورٹی اہلکار ہلاک

کاپیسا صوبے کے گورنر کے ترجمان قیس قادری نے دلاور خان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس حملے میں طالبان عسکریت پسندوں کے ہمراہ دو عورتیں اور تین بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

قادری کے مطابق طالبان کمانڈر کا بھائی حملے میں بچ کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ پولیس اُس کی علاقے میں تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ ترجمان نے تاہم ہلاک ہونے والی خواتین اور بچوں کے حوالے سے نہیں بتایا کہ اُن کا ہلاک ہونے والے کمانڈر سے کیا تعلق تھا۔

Afghanistan US Soldaten in der Provinz Nangarhar
افغان فوجیوں کو امریکی و یورپی فوجی تربیت دے رہے ہیںتصویر: Imago

دوسری جانب افغان صوبے وردک میں ایک راکٹ حملے کے نتیجے میں بھی بیس طالبان باغی مارے گئے۔ حکام نے جمعہ چوبیس نومبر کو بتایا کہ ان جنگجوؤں نے ایک مذہبی مدرسے میں پناہ لے رکھی تھی۔ اس مدرسے کو بعد ازاں راکٹ حملے سے تباہ کر دیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ اس عسکری کارروائی میں کسی بھی بچے سمیت کوئی عام شہری زخمی یا ہلاک نہیں ہوا ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان عبدالرحمان کے مطابق مدرسے میں چھپے طالبان اور سکیورٹی فورسز کے مابین فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا لیکن بعد میں اسے راکٹ سے نشانہ بنایا گیا۔