1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں نیٹو کے خلاف مظاہرہ، چار افراد ہلاک

6 اگست 2011

افغانستان کے شورش زدہ جنوب میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ بھی کی۔

https://p.dw.com/p/12C58
تصویر: AP

جمعہ کو ہوئے اس پر تشدد مظاہرے کے دوران افغان عوام کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی۔ قندھار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے ایک کارروائی کرتے ہوئے متعدد افغان شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

نیٹو نے یہ عسکری کارروائی زابل صوبے کے کالاد ضلع میں جمعرات کی رات کی، جس میں انتہا پسندوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ نیٹو کا کہنا ہے کہ اس دوران کسی شہری کی ہلاکت نہیں ہوئی۔ نیٹو کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا،’ ہمیں اس عسکری آپریشن کے دوران کسی شہری کی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے‘۔

Afghanistan / Masar-i-Scharif / Angriff auf UN-Büro / NO-FLASH
نیٹو کی کارروائی کے نتیجے میں ہونی والی مبینہ شہری ہلاکتوں پر افغانستان میں اکثر ہی مظاہرے منعقد کیے جاتے ہیںتصویر: AP/dapd

تاہم دوسری طرف زابل پولیس کے سربراہ محمد نبی الہام نے روئٹرز کو بتایا کہ مقامی باشندوں نے نیٹو پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کی فوج نے تین افغان شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی مبینہ کارروائی کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا۔

بتایا گیا ہے کہ جمعہ کو ہونے والے اس پر تشدد مظاہرے کے دوران صورتحال کنٹرول سے باہر ہونے کے بعد پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت چار افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔

الہام نے بتایا کہ مظاہرین میں کچھ شدت پسند بھی داخل ہو گئے، جنہوں نے عام لوگوں کو تشدد پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ اسی دوران مظاہرین میں شامل ایک مسلح شخص نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار مارا گیا۔ الہام کے بقول اس واقعے کے بعد پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی،’ پولیس کو فائرنگ کرنا پڑی، کیونکہ شدت پسندوں کی طرف سے ہونے والی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا تھا‘۔

افغانستان میں غیر ملکی افواج کی کارروائیوں کے دوران مبینہ شہری ہلاکتیں نہ صرف نیٹو بلکہ افغان صدر حامد کرزئی کی حکومت کے لیے بھی ایک مسئلہ ہے۔ افغان شہریوں کا کہنا ہے کہ نیٹو افواج جب انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی کرتی ہیں تو اس دوران شہری بھی مارے جاتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں