1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: اعلیٰ جنرل کی برخواستگی

30 مئی 2010

افغانستان میں نیٹو کی آئی سیف دستوں کے ایک اعلیٰ افسرکو برخواست کرنے کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ دوسری جانب انتہاپسند طالبان کی دہشت گردانہ کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

https://p.dw.com/p/NdCZ
تصویر: AP

کینیڈا کی وزارت دفاع کے مطابق فوجی افسر کا رویہ نامناسب خیال کیا جا رہا تھا۔ کینیڈین وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا کہ بریگیڈئرجنرل ڈینئل مینارڈ نے Canadian Expeditionary Force Command یا CEFCOM کا اعتماد بھی کھو دیا تھا۔ وزارت دفاع نے جنرل کے نامناسب رویے کے بارے میں تفصیلات عام نہیں کی ہیں۔ تا ہم یہ ضرور بتایا ہےکہ جنرل ڈینئل کا کنڈکٹ کینیڈا کے فوجی اصول و ضوابط کے منافی تھا۔ اُنہیں اب فوجی عدالت کا بھی سامنا ہے۔ کورٹ مارشل میں ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے اور برخواستگی یقینی طور پرکورٹ مارشل کا حصہ ہے۔ کینیڈا میں بریگیڈئرجنرل ڈینئل مینارڈ کی برخواستگی کوسنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ طویل ہوتی افغان جنگ سے غیر ملکی فوجیوں میں بے چینی کے آثار نمودار ہونے لگے ہیں۔

Bundeswehr in Afghanistan Von der ISAF zur NATO
تصویر: picture-alliance / dpa

کینیڈین میڈیا کے مطابق جنرل ڈینئل نے افغانستان میں فوجی کیمپ میں بلا جواز اورغیر ذمہ داری سے اپنے اسلحے کوآگ لگا دی تھی۔ کینیڈا کے بریگیڈئر جنرل ڈینئل مینارڈ قندھارمیں تعینات تھے اورایک ٹاسک فورس کے کمانڈر بھی تھے۔ کینیڈا کی وزارت دفاع نے ان کے متبادل فوجی افسرکے طور پربریگیڈئر جنرل جون وانس کے نام کا اعلان کردیا ہے۔ کینیڈا کے 28 سو فوجی افغانستان میں بین الاقوامی فوج کا حصہ ہے۔ افغانستان میں مختلف واقعات میں 146 کینڈین فوجی ہلاک ہو چکے ہیں اوران میں ایک کرنل جیف پارکر بھی شامل ہیں۔

Karte Afghanistan Schutztruppe ISAF, Deutsch, Stand: März 2009
کینیڈا کے 28 سو فوجی افغانستان میں بین الاقوامی فوج کا حصہ ہے

دوسری جانب افغانستان میں چارمختلف مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم چارافغان فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ یہ بم دھماکے افغان صوبوں خوست، ننگرہار، پکتیکا اورغورمیں ہوئے۔ افغان وزارت داخلہ نے فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بم دھماکوں میں چارخواتین سمیت آٹھ افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

جنوبی افغان صوبےغزنی میں طالبان انتہا پسندوں نے سپلائی کے چھ ٹرکوں کو نذر آتش کردیا ہے۔ سپلائی کے یہ ٹرک قندھارجا رہے تھے۔ پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی طالبان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ نیٹو کے لئے سپلائی کے پاکستان سے جانے والے ٹرکوں کو بھی کئی مواقع پر طالبان نے نذر آتش کر چکے ہیں۔ غزنی سے آنے والے سپلائی ٹرک متبادل روٹ سے آ رہے تھے۔

اتوار کو افغانستان کے شمال مشرقی صوبے بدخشاں میں سڑک کنارے رکھے گئے اییک بم کے پھٹنے کے وقوعے میں کم از کم سات پولیس افسران کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

رپورٹ، عابد حسین

ادارت: عدنان اسحاق