افتخار محمد چوہدری بحال،مختلف حلقوں کا ردعمل
16 مارچ 2009پاکستان اور افغانستان کے لئےامریکی صدر باراک اوباما کے نمائندہ خصوصی رچرڈ ہالبروک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم کی جانب سے معزول ججزکی بحالی کا اعلان بہترین قدم ہے اور اس سے ملک میں پائی جانے والی تصادم کی فضا کےخاتمے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ معزول ججز کی بحالی ملک میں تصادم کے خاتمے کے لئے مدبرانہ فیصلہ ہے اور طویل عرصے سے حل طلب قومی تنازعہ کا خاتمہ پاکستان میں سیاسی مفاہمت کی جانب ٹھوس قدم ہے۔
حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ نواز کے سربراہ میاں نواز شریف نے چیف جسٹس کی بحالی پر صدر زرداری اور وزیراعظم گیلانی کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی بحالی کے لئے کی جانے والی کوشش ہر طرح کے ذاتی مفاد سے بالا تر تھی اور اس کا مقصد ملک میں ایک آزاد عدلیہ کا تصور تھا۔
سپریم کورٹ بار کے صدر علی احمد کرد نے کہا ہے کہ جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کی بحالی کے فیصلے سے ملک میں استحکام آئےگا۔
وزیر اعظم گیلانی کی جانب سے چیف جسٹس کی بحالی کے اعلان کے بعد کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے نازک حالات میں دانش مندی کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے لانگ مارچ ختم کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء نے سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور میڈیا کی مدد سے دو سال سے جاری جدوجہد کے ذریعے منزل کے حصول میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
سابق وزیر اعلی پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی پر پوری قوم مبارک باد کی مستحق ہے ۔
لاہور ائیر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران شہباز شریف نے کہا:’’ صدر آصف علی زرداری کو بات کافی دیر کے بعد سمجھ میں آئی لیکن اگر صبح کا بھولا شام کو گھر آئے جائے تو اسے بھولا نہیں کہتے‘‘۔