1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین کے دو جماعتی نظام میں دراڑ

شامل شمس21 دسمبر 2015

اتوار کے روز جاری ہونے والے انتخابی نتائج کے مطابق قدامت پسند حکمران جماعت کو برتری تو حاصل ہو گئی ہے تاہم وہ ملکی پارلیمان میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1HR10
تصویر: Reuters/M. del Pozo

اسپین میں حکومت سازی کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ تین دہائیوں سے اسپین میں دو جماعتی نظام قائم ہے، جس میں پاپولر پارٹی اور سوشلسٹ برسر اقتدار رہے ہیں، تاہم تازہ ترین انتخابات کے نتیجے میں کئی چھوٹی جماعتوں نے بھی عمدہ کارکردگی دکھائی ہے۔

انتخابات کے نتائج کو وزیر اعظم ماریانو راخوئے کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ اسپین کی سیاسی تاریخ میں یہ پاپولر پارٹی کی خراب ترین کارکردگی ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق حکومتی سطح پر بدعنوانی کے متعدد اسکینڈلز اور ملک میں بڑھتی ہوئی بےروزگاری نے ہسپانوی عوام کو حکمران جماعت سے بدظن کر دیا تھا۔ دوسری جانب سوشلسٹ پارٹی اس صورت حال سے کوئی خاص سیاسی اور انتخابی فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی۔

نتائج بڑی حد تک پڑوسی ملک پرتگال سے مطابقت رکھتے ہیں، جہاں اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں قدامت پسندوں کو فتح تو حاصل ہو گئی تھی تاہم حکومت بنانے میں سوشلسٹ کامیاب ہوئے تھے۔

اسپین میں اب اقتدار کی کنجی پوڈیموس پارٹی کے پاس ہے۔ یہ جماعت بجتی کٹوتیوں کی مخالف ہے۔ حکومت سازی کے لیے اس جماعت کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ صورت حال یورپ بھر میں ایک رجحان کا اشارہ دے رہی ہے۔ دو بڑی جماعتوں کی اجارہ داری ٹوٹ رہی ہے اور نئی جماعتیں، خواہ وہ بائیں بازو کی سیاست کر رہی ہوں یا دائیں بازو کی، یورپی ممالک کی سیاست میں نمایاں ہو رہی ہیں۔

انتخابی نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم راخوئے کا کہنا تھا، ’’ہم ایک ایسے دور کا آغاز کرنے جا رہے ہیں جو کہ آسان نہیں ہوگا۔ یہ لازم ہو گیا ہے کہ سمجھوتے اور معاہدے کیے جائیں۔ میں ایسا کرنے کی کوشش کروں گا۔‘‘

تاہم پاپولر پارٹی کے چھوٹی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی صورت میں حکومت بنانے کا امکان کم ہے۔ اس کی وجہ پوڈیموس کی تیسری پوزیشن ہے۔ چوتھی پوزیشن پر سیڈاڈانوس اور پاپولر پارٹی کے درمیان اتحاد فطری ہے کیوں کہ دونوں ہی مارکیٹ اکانومی کی حامی ہیں۔ دوسری جانب پوڈیموس اور سیڈاڈانوس اگر اتحاد کر لیں تب بھی وہ ایک سو چھہتر نشستوں کی اکثریت نہیں بنا پاتیں۔ اس باعث ممکنہ طور پر پوڈیموس اور سوشلسٹوں کے درمیان اتحاد ہو سکتا ہے، اور ان جماعتوں کے مل کر حکومت بنانے کا امکان بھی زیادہ ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید