1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین پہنچنے کے لیے بس تلے چھپ کر 140 میل فاصلہ طے کیا

شمشیر حیدر ڈی پی اے
29 جون 2017

اسپین میں حکام نے ایک ایسے تارک وطن کو حراست میں لے لیا جس نے مراکش سے اسپین پہنچنے کے لیے تقریباً ڈھائی سو کلو میٹر کا فاصلہ ایک مسافر بس کے نیچے چھپ کر طے کیا۔

https://p.dw.com/p/2feDe
Bildergalerie - Spanische Bauern laden heiratswillige Frauen zu sich ein
تصویر: Getty Images/Pablo Blazquez Dominguez

بس کے نیچے چھپ کر تقریباً ڈھائی سو کلومیٹر فاصلہ طے کر کے اسپین پہنچنے والے اس تارک وطن کی عمر پندرہ سال کے قریب ہے اور اس کا تعلق مراکش سے بتایا گیا ہے۔

وہ جرمن شہر، جہاں مہاجرین کو گھر بھی ملتا ہے اور روزگار بھی

اس سال اب تک مزید کتنے پاکستانی جرمنی پہنچے؟

نوجوان تارک وطن نے خود کو مراکشی شہر تطوان سے اسپین جانے والی سیاحوں کی ایک بس کے نیچے ایک مختصر سے خانے میں خود کو چھپا رکھا تھا۔ یہ مسافر بس تطوان سے اندلوسیا کے ہسپانوی شہر سویلیا کی جانب گامزن تھی جو کہ تطوان سے ڈھائی سو کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔

سویلیا پہنچنے کے بعد مسافروں نے پولیس کو بتایا کہ انہیں اس سفر کے دوران بس کے نیچے سے عجیب و غریب آوازیں سنائی دیتی رہی ہیں۔

سویلیا کے مقامی اخبار کی رپورٹوں کے مطابق مسافروں اور ڈرائیور کی اطلاع پر پولیس اور امدادی کارکنوں نے بس کی تلاشی لی تو اس نوجوان مراکشی شہری کو بس کے نچلے حصے میں موجود ایک مختصر جگہ پر ایک راڈ کے ساتھ لٹکا ہوا پایا۔

ہسپانوی امدادی کارکنوں نے اس نوجوان کو بس کے نیچے سے نکال لیا۔ سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ جب امدادی کارکنوں نے اسے بس کے نیچے سے نکالا تو وہ موبل آئل اور گرد و غبار سے اٹا ہوا تھا۔

مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ریسکیو کرنے کے بعد اس نوجوان کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے ابتدائی جائزے کے بعد بتایا کہ طویل سفر کے باجود یہ نوجوان خاصا صحت مند ہے۔

یونان: جعلی پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانیوں سمیت متعدد گرفتار

اٹلی کی مہاجرین کو واپس بھیج دینے کی دھمکی