1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام آباد کا بم دھماکہ ، القائدہ کا اعلان اورحکومتی ذمہ داریاں

5 جون 2008

ڈنمارک کی ایمبیسی کے سامنےہو نے والے خود کُش حملے کی ذمہ داری کے بعد پاکستانی انتہاپسندوں کے ساتھ بات چیت کا جواز

https://p.dw.com/p/EELW
اِسلام آباد میںڈنمارک ایمبیسی کے سامنےہونےوالے خودکُش دھماکے کے بعدتصویر: AP
پاکستان کےدارالحکومت اسلام آباد میں واقع ڈنمارک کے سفارت خانے کے سامنےہونےوالےخودکُش بم حملےکی کاروائی کے بعد کئی سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ کیا ایسی کاروائیوں کے بعد بھی سوات اور قبائلی علاقوں کے انتہا پسندوں کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری رکھنا ضروری ہے۔ حکومت کی اتھارٹی کس حد تک چیلنج ہے۔ اِس حوالے سے جب ہماری بات ہوئی ممتاز تجزیہ نگار اور سکیورٹی اُمُور کےماہر بریگیڈیئر ریٹائرڈ رشید ملک سےتو اُنہوں نے ڈوئچےویلےکوبتایا: