1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آصف علی زرداری کے صدر منتخب ہونے پر لاہور کا ردعمل

تنویر شہزاد، لاہور9 ستمبر 2008

پاکستان کے سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں میں آصف علی زرداری کے صدر پاکستان کے عہدے پر فائز ہونے کے حوالے سے زبردست بحث جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/FF76
تصویر: AP

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ آصف علی زرداری کو آئینی صدر تسلیم کرتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے۔

منگل کے روز لندن روانگی سے پہلے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اب حکومت کوچاہیے کہ وہ سترہویں ترمیم اور پارلیمان توڑنے کا صدر کا صوابدیدی اختیار بھی ختم کر دے۔ صدارتی انتخاب کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ وہ پیپلز پارٹی کے مینڈےٹ کو تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے آصف علی زرداری کے آئینی طریقہ کار کے زریعے صدر منتخب ہونے کو خوش آیندپیش رفت قرار دیا۔ تا ہم ان کا کہنا تھا کہ وہ ججز کی بحالی کے حوالے سے اپنے موقف پر اب بھی قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ججز تین نومبر کی پوزیشن پر بحال ہونے چاہیں۔

آصف علی زرداری کے صدر پاکستان بننے کے حوالے سے پاکستان کے شہری ملے جلے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں۔ لاہور کے علاقے شاد باغ سے تعلق رکھنے والے سرفراز نامی ایک نوجوان نے کہا کہ آصف زرداری کو اب پاکستانی عوام کے مسائل کے حل کے لئے کام کرنا چاہیے۔ محمد شریف نامی ایک شخص نے کہا کہ اگرچہ ملک کے حالات بہتر نہیں ہیں لیکن اگر آصف زرداری چاہیں تووہ بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ ابرار احمد نامی ایک شخص کی رائے تھی کہ پاکستان کے نئے صدر کو مہنگائی ، بے روزگاری اور بد امنی کے خاتمے کے لئے بھر پور کوششیں کرنی چاہیں۔ حاجی محمد لطیف نامی ایک شخص نے کہا کہ آصف زرداری کے صدر بننے سے حالات بہتر نہیں ہونگے ، پاکستان تباہی سے دو چار ہو جائے گا۔ پنجاب یونیورسٹی کے ایک طالب علم فیصل مجید نے کہا کہ جن لوگوں کی شہرت مالی بد عنوانیوں کی وجہ سے ماضی میں داغ دار رہی ہے انہیں صدر کے منصب پر فائز نہیں ہونا چاہیے۔ شازیہ کلثوم نامی ایک خاتون نے کہا کہ لگتا یہ ہے کہ زرداری ملک کو بیچ کر کھا جائیں گے۔ اشفاق نامی ایک شخص کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے جمہوریت کےلئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور جمہوریت کی بحالی کے لئے جدو جہد کی ہے اس لئے صدارت کے منصب پر فائز ہونا ان کا حق ہے۔ امانت علی کا کہنا تھا کہ آنے والا وقت بتائے گا کہ آصف علی زرداری پاکستان کے کیسے صدر رہے ہیں اور ان کی کارکردگی کیسی رہی ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق صدر پاکستان کا عہدہ جہاں آصف علی زرداری کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ وہاں موجودہ حالات میں یہ عہدہ ان کے لئے ایک آزمائش کا درجہ بھی رکھتا ہے۔