1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلوی پولیس بھارتی بچے کے قاتلوں کی تلاش میں

6 مارچ 2010

آسٹریلیا میں ایک تین سالہ بھارتی بچے کے قتل کی واردات کے بعد وہاں موجود ایشیائی باشندوں میں بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ وہاں کی حکومت نے فی الحال اس واقعے میں ’نسلی امتیاز‘ کے عنصر کی تصدیق نہیں کی ہے۔

https://p.dw.com/p/MLo8
تصویر: AP

آسٹریلیا میں پولیس ایک تین سالہ بھارتی بچے کے قاتلوں کی تلاش میں بڑے سرچ آپریشن میں سرگرم عمل ہے۔ ریاست وکٹوریہ کے پریمیئر John Brumby نے واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قتل کے محرکات ابھی واضح نہیں لہذا شواہد سامنے تک کسی بھی قسم کی قیاس آرائی نہ کی جائے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم Kevin Rudd نے واقعے کو ’’خوفناک کہانی’’ قرار دیا ہے۔

Indien Australien Demonstrationen in Delhi gegen Rassismus
نئی دہلی میں آسٹریلوی سفارتخانے کے باہر مظاہرے کا منظرتصویر: AP

خیال رہے کہ آسٹریلیا میں گزشتہ سال سے بھارتی باشندوں سے مبینہ نسلی امتیاز برتا جارہا ہے جس کے خلاف وہاں بسنے والے بھارتی باشندوں نے احتجاج بھی کیا اور نئی دہلی حکومت اس معاملہ کو سفارتی سطح پر بھی اٹھا چکی ہے۔

آسٹریلیا میں بھارتی بچے کے قتل کا واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب آسٹریلوی وزیر خارجہ Stephen Smith تعلقات کی بہتری کی کوششوں کے لئے نئی دہلی میں موجود ہیں۔ Smith نے بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سے ملاقات میں انہیں یقین دلایا تھا کہ آسٹریلیا میں زیر تعلیم بھارتیوں کی سلامتی کو ممکن بنانے کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ وہ یہ بھی تسلیم کرچکے ہیں کہ بھارتیوں پر ہونے والے کچھ حملوں کے پیچھے واقعی ’’نسلی امتیاز‘‘ کی سوچ کار فرما تھی۔

Der australische Premierminister Kevin Rudd und die indische Präsidentin Pratibha Patil
آسٹریلوی وزیر اعظم Kevin Rudd دورہء بھارت کے موقع پر صدر پراتیبھا پاٹیل کے ساتھتصویر: UNI

حالیہ واقعے کا شکار بننے والے معصوم بھارتی بچہ گروشان سنگھ اپنے والدین کے ساتھ بھارتی پنجاب سے وکٹوریہ آیا تھا۔ قتل کا واقعہ جمعرات کو بچے کی گمشدگی کے چند ہی گھنٹوں بعد پیش آیا۔ ریاست وکٹوریہ کے مقامی عہدیدار مشتعل بھارتی شہریوں کو صبر و سکون کی تلقین کررہے ہیں۔

آسٹریلوی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق وہاں موجود لگ بھگ ایک لاکھ بھارتی طالب علموں میں سے گزشتہ اٹھارہ ماہ میں سینکڑوں کو مارا پیٹا گیا، ان سے پیسے چھینے گئے جبکہ قتل کی ایک واردات بھی ہوئی۔ بھارتی میڈیا نے ان واقعات کو بڑے پیمانے پر ترویج دی تھی تاہم حالیہ قتل کے واقعے پر واضح توجہ دکھائی نہیں دیتی۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : افسر اعوان